پاکستان کا پرامن جوہری پروگرام اور اس کا عالمی ادارے کے ساتھ تعاون قابل تعریف ہے،آئی اے ای اے

ہفتہ 20 ستمبر 2025 13:41

ویانا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 ستمبر2025ء) بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے)کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے پاکستان کے پرامن جوہری پروگرام کی پیش رفت اور ادارے کے ساتھ قریبی تعاون کو سراہا ہے۔ یہ اعتراف انہوں نے ویانا میں 69ویں آئی اے ای اے جنرل کانفرنس کے موقع پر چیئرمین پاکستان ایٹمی توانائی کمیشن (پی اے ای سی) ڈاکٹر راجہ علی رضا انور سے ملاقات کے بعد ایک سوشل میڈیا پیغام میں کیا۔

رافیل ماریانو گروسی نے پاکستان کے سول نیوکلیئر انرجی پروگرام میں پیش رفت کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے خاص طور پر چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ 5 (C-5) کی تعمیر کو اہم سنگِ میل قرار دیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ فروری 2025 میں انہوں نے C-5 کی سائٹ پر پہلے کنکریٹ ڈالنے کے مرحلے کا مشاہدہ کیا تھا۔

(جاری ہے)

ملاقات میں آئی اے ای اے اور پاکستان کے درمیان مختلف پروگرامز پر تعاون کا جائزہ لیا گیا جن میں خوراک کی پیداوار، حفاظت اور کیڑوں کے کنٹرول میں جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال اور کینسر کے علاج کے لیے نیوکلیئر میڈیسن اور ریڈیوتھراپی کی سہولیات کی فراہمی شامل ہیں۔

رافیل ماریانو گروسی نے پاکستان کی صلاحیت سازی، تربیت اور سماجی و اقتصادی ترقی میں جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پرامن جوہری ٹیکنالوجی کے استعمال میں اہم شراکت دار ہے۔ چیئرمین پی اے ای سی نے یقین دہانی کروائی کہ پاکستان جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کے لیے پُرعزم ہے اور اس کا نیوکلیئر پاور پروگرام قومی ترقیاتی اہداف اور آئی اے ای اے کے فریم ورک کے مطابق ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری بجلی گھر اعلیٰ ترین حفاظتی معیار کے مطابق چلائے جا رہے ہیں اور ملک کو کم کاربن، قابلِ اعتماد بجلی فراہم کر رہے ہیں۔ ملاقات میں ایشیا پیسفک کے خطے میں پاکستان کے کردار پر بھی بات ہوئی جہاں پاکستانی ماہرین اپنا علم دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔ پاکستان نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ آئی اے ای اے اور رکن ممالک کے ساتھ مل کر پرامن جوہری تعاون اور پائیدار ترقی کے لیے کام کرتا رہے گا۔\932