کشمیری خواتین کو دانستہ طورپر بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جارہاہے ، ڈاکٹر شگفتہ

کشمیری خواتین کی چیخیں بھارتی فوجیوں کی گولیوں کی گھن گرج میں دب جاتی ہیں، ان کی عزت اور وقار کو پامال کیاجارہا ہے

منگل 23 ستمبر 2025 13:12

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2025ء) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس میں شرکت کرنے والے کشمیری وفد کی خاتون رکن ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے کہاہے کہ بھارت کے غیر قانونی قبضہ جموں وکشمیر میں کشمیری خواتین کوانسانی حقوق کی منظم خلا ف ورزیوں کا سامنا ہے جبکہ مقبوضہ علاقے میں آبروریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طورپر استعمال کیاجارہاہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 60ویں اجلاس کے موقع پرخواتین کے معاشی ، سماجی اور ثقافتی حقوق کے بارے میں منعقدہ ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر شگفتہ اشرف نے بھارتی قبضے کے دوران کشمیری خواتین کی حالتِ زار کو اجاگر کیا اور عالمی برادری پرزوردیاکہ اپنی خاموشی ترک کرتے ہوئے فوری اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کشمیری خواتین کی چیخیں بھارتی فوجیوں کی گولیوں کی گھن گرج میں دب جاتی ہیں، ان کی عزت اور وقار کو پامال کیاجارہا ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ بھارتی فوجی کشمیری خواتین کی آبرو ریزی کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہے ہیں جو کشمیری قوم کے عزم و حوصلے کو توڑنے کی ایک سوچی سمجھی سازش ہے ۔انہوںنے کہاکہ شدید مشکلات کے باوجودکشمیری خواتین ظلم و تشدد اوردیگر مظالم کے باوجود اپنی عظیم روایات ، منفرد شناخت اورثقافتی ورثے کا تحفظ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر شگفتہ نے کہاکہ بھارتی فوجی اپنی جنگی حکمت عملی کے طورپر کشمیری خواتین کو دانستہ طورپر جنسی تشدد کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کررہے ہیں۔ انہوں نے عالمی برداری پر زوردیا مقبوضہ علاقے میں خواتین کی عصمت در ی کا ہتھیار کے طورپر استعمال رکوانے ، مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف سخت کارروائی اور کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت دلانے کیلئے فوری اقدامات کرے۔