بارڈر کی بندش اور بے روزگاری کے باعث لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں، جنید ریکی

منگل 23 ستمبر 2025 20:25

ق*کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2025ء) بلوچستان بارڈر ٹریڈ الائنس کے چیئرمین میر جنید ریکی نے کہا ہے کہ بارڈر کی بندش اور بے روزگاری کے باعث لوگ نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔ اگر سرحدی تجارت نہ کھولی گئی تو احتجاج شروع کریں گے جس میں سب سے پہلے 30 ستمبر کو ماشکیل میں احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا جس سے حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حاجی خلیل دہانی، عبدالباسط مینگل، سیف اللہ سیف، محمد عالم، عبدالستار مینگل سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر کی بندش کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ ہمارا ذریعہ معاش بارڈر سے وابستہ ہے بارڈر بند ہونے سے علاقہ مکین نان شبینہ کے محتاج ہوکر رہ گئے ہیں۔ بارڈر بندش کے فیصلے کو واپس لیا جائے بصورت دیگر لوگ اپنے حقوق کے حصول کیلئے احتجاج کا دائرہ کا وسیع کریں گے۔ 30 ستمبر کو ماشکیل ، یکم اکتوبر کو نوکنڈی، 2 اکتوبر کو دالبندین ، 4 اکتوبر کو نوشکی میں احتجاجی مظاہرے کریں گے۔ بلوچستان کے لوگوں خصوصاً مکران اور رخشان ڈویژن کے عوام کے معاش اور روزگار کا دارو مدار پاک ایران بارڈر سے منسلک ہی