پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، وزارت خارجہ کے 12-2011 سے 23-2022 کے زیر التوا آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا

بدھ 24 ستمبر 2025 12:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) پبلک اکائونٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں کمیٹی کے کنوینر سید نوید قمر کی زیر صدارت ہوا ۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے 12-2011 سے 23-2022 کے زیر التوا آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام کی سفارش پر 47 آڈٹ اعتراضات نمٹا دیئے گئے ۔

آڈٹ حکام نے پی اے سی کو بتایا کہ2012.13 میں منامہ بحرین میں عمارت کی تعمیر کے لئے پیپرا رولز پر عملدرآمد نہیں ہوا ۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ نیسپاک کو اس منصوبہ کی ذمہ داری سونپی گئی تھی ۔ آڈٹ حکام نے کہا کہ اس منصوبہ میں تاخیر کی وجہ سے جرمانہ کی 10 فیصد رقم بھی وصول نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خارجہ نے کہا اس وقت سیمنٹ کی دستیابی میں مسائل تھے جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی ۔

سید نوید قمر نے آڈٹ اعتراض نمٹاتے ہوئے ہدایت کی کہ پیپرا رولز کی آئندہ ہر صورت پابندی یقینی بنائی جائے ۔ ایک اور آڈٹ اعتراض کا جائزہ لیتے ہوئے وزارت خاجہ کی جانب سے پی اے سی کو بتایا گیا جو ملازمین سروس میں ہیں ان سے ریکوری کی جاتی ہے ۔ قانون کے تحت تنخواہ کےصرف ایک تہائی تک کاٹی جا سکتی ہے ۔ سید نوید قمر نے ہدایت کی ریکوریاں کرکے پی اے سی کو تفصیلات فراہم کی جائیں ۔

خلاف قواعد خریداریوں کے حوالے سے ایک آڈٹ اعتراض کے جائزے کے دوران پی اےسی نے وزارت خزانہ کو ہدایت کی کہ ایک ماہ کے اندر ریکوریاں کر کے پی اے سی کو رپورٹ پیش کی جائے ۔ سید نوید قمر نے ریمارکس دیئے اداروں کی ناقص کارکردگی کا پی اے سی کے احکامات پر فرق نہیں ہوتا۔ پی اے سی کے احکامات پر ہر صورت عملدرآمد ہونا چاہئے۔

متعلقہ عنوان :