سپریم کورٹ میں سپرٹیکس کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی

جمعہ 26 ستمبر 2025 21:16

سپریم کورٹ میں سپرٹیکس کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2025ء) سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ نے نجی بینکوں کی جانب سے سپر ٹیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کردی۔ سماعت جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں ہوئی، بینچ میں جسٹس محمد علی مظہر سمیت دیگر ججز بھی شامل تھے۔سماعت کے دوران نجی بینکوں کے وکیل ڈاکٹر اکرام الحق نے مؤقف اختیار کیا کہ 2023 میں نجی بینکوں پر 39 فیصد تک سپر ٹیکس عائد کیا گیا جو کہ ڈبل ٹیکسیشن کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک ہی رقم پر بار بار ٹیکس نہیں لگایا جا سکتا، بلکہ صرف آمدن میں اضافے پر ٹیکس عائد ہونا چاہیے۔جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ یہ پہلا کیس ہے جو 2023 کی ترمیم سے متعلق ہے، اس سے قبل جتنی بھی درخواستیں تھیں وہ 2022 کی ترمیم پر تھیں۔

(جاری ہے)

" جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ دیگر سیکٹرز 29 فیصد ٹیکس ادا کر رہے ہیں جبکہ بینکنگ سیکٹر پر 39 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔وکیل نے مزید کہا کہ حکومت ایک جانب بینکوں سے قرضے لیتی ہے اور دوسری جانب بھاری ٹیکس بھی عائد کر رہی ہے، جو کاروباری انصاف کے منافی ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت پارلیمنٹ کو اس ترمیم پر نظر ثانی کی ہدایت دے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کی مزید سماعت 29 ستمبر دن ساڑھے 11 بجے تک ملتوی کردی۔