مجتبی شجاع الرحمن کی زیر صدارت کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون سازی و نجکاری کا اجلاس، 8 نکاتی ایجنڈہ کی منظوری

جمعہ 26 ستمبر 2025 20:45

مجتبی شجاع الرحمن کی زیر صدارت کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) وزیر خزانہ و صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمن کی زیر صدارت کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے امور قانون سازی و نجکاری کا24 واں اجلاس گزشتہ روز اول سیکرٹریٹ لاہور کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں وزیر قانون ملک صہیب احمد بھرتھ اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔

اجلاس میں مختلف محکموں کی جانب سے 8 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی گئی جس میں پر امن احتجاج کے حق کے ایکٹ2024 پر قانون سازی کے ذریعے ریاوٹ مینجمنٹ فورس کے قیام کی منظوری، وقف، ٹرسٹ اور کواپرٹیو سوسائٹیز (مانیٹرنگ) ایکٹ کے تحت لیگل فریم ورک کی تیاری شامل تھی۔اجلاس میں پنجاب اور چائنا کے صوبہ گوئیزوہ Guizhou کے مابین دوستانہ تعلقات کے فروغ کے لیے لیٹر آف انٹینٹ کی بھی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ محکمہ جنگلات ، وائلڈ لائف اینڈ فشریز کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل فورسٹ کی پوسٹ کی تخلیق اور اختیارات بارے معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ محکمہ جنگلات، وائلڈ لائف اور فشریز کی سفارش پر فورسٹ ایکٹ1927 میں ترامیم کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی میں محکمہ سوشل ویلفئیر و بیت المال کی پنجاب کے معذور افراد کو با اختیار بنانے سے متعلقہ ایکٹ 2022 میں ترمیم کی سفارش کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہا کہ احتجاجی مظاہرے عوام کا حق ہیں جبکہ امن و امان کا قیام حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پنجاب حکومت پر امن احتجاجی مظاہروں کے حق کو نہ صرف تسلیم کرتی ہے بلکہ ان کے لیے قانون سازی کی جا رہی ہے۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران فسادات پر کنٹرول کے لیے ریاوٹ مینجمنٹ فورس کا قیام پر امن احتجاج کے حق کے ساتھ امن و امان کے قیام کو یقینی بنائے گا اور نو مئی جیسے واقعات پر کنٹرول کرے گی۔

فورس کے قیام کے لیے پولیس آرڈر2002 میں ترامیم متعارف کروائی جائیں گی۔ معذور افراد کو با اختیار بنانے کے مجوزہ ایکٹ میں ترامیم جہاں انھیں سہولیات اور مواقع کی فراہمی میں معاون ثابت ہوں گے وہاں نابینا افراد کے تحفظات میں بھی کمی آ ئے گی۔فورسٹ ایکٹ 1927 میں ترامیم کے تحت محکمہ جاتی اصلاحات کے ساتھ جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے ساتھ محکمے کی استعداد کار میں اضافے کو یقینی بنائے گی۔

فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے تحت فورس تشکیل دی جائے گی جو درختوں کی کٹائی اور جانوروں کے غیر قانونی شکار سے متعلق قوانین کی عملداری کی خدمات سر انجام دے گی۔ جنگلات کی کٹائی وقت کے ساتھ ناپید ہوتے درختوں اور جانوروں کے تحفظ کے لیے درختوں کی کٹائی اور غیر قانونی شکار پر سزاؤں اور جرمانوں میں اضافہ کیا جائے گا۔وزیر قانون صہیب احمد بھرتھ نے محکمہ جنگلات کی جانب سے مجوزہ ترامیم اور جنگلی کے تحفظ کے لیے ڈرافٹ کردہ لائحہ عمل کو سراہا اور اسے مزید بہتر بنانے کے لیے تجاویز دیں۔ صوبائی وزیر نے ریاوٹ مینجمنٹ فورس کے قیام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے ذہنی و جسمانی طور پر مضبوط اعصاب کے مالک جوانوں کے انتخاب اور ہجوم کی نفسیات کے مطابق تربیت کی ہدایت دی۔