پاکستان صحت کے میدان میں خود کفالت کی طرف بڑھ رہا ہے، پارلیمان کی اولین ترجیح فارما انڈسٹری کے مسائل حل کرنا اور ترقی کے لئے سازگار ماحول دینا ہے، سید یوسف رضا گیلانی

بدھ 24 ستمبر 2025 16:59

پاکستان صحت کے میدان میں خود کفالت کی طرف بڑھ رہا ہے،  پارلیمان کی اولین ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سائنسدانوں، مینوفیکچررز اور ریگولیٹرز کی محنت سے پاکستان صحت کے میدان میں خود کفالت کی طرف بڑھ رہا ہے، پارلیمان کی اولین ترجیح فارما انڈسٹری کے مسائل حل کرنا اور ترقی کے لئے سازگار ماحول دینا ہے، مستقبل کی حکمتِ عملی میں اختراع، اشتراک اور پائیداری کو مرکزی حیثیت دینا ہوگی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 8ویں پاکستان فارما سمٹ اور4ویں فارما ایکسپورٹ سمٹ اینڈ ایوارڈز 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ امسال کا موضوع ’’صحت، ماحولیاتی تبدیلی اور لچک: بدلتی دنیا کے لئے پاکستان کی فارما انڈسٹری کی تیاری‘‘ نہایت بروقت اور اہم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان فارما ایکسپورٹ سمٹ اینڈ ایوارڈز میں ٹاپ 50 فارما ایکسپورٹرز کو اعزازات سے نوازا گیا جو پاکستان کے لئے فخر کی بات ہے ، فارما ایکسپورٹرز اور کمپنیوں کی کامیابی ملک و قوم کے لئے باعثِ فخر ہے۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سائنسدانوں، مینوفیکچررز اور ریگولیٹرز کی محنت سے پاکستان صحت کے میدان میں خود کفالت کی طرف بڑھ رہا ہے ، گزشتہ مالی سال میں فارماسیوٹیکل ایکسپورٹس 457 ملین ڈالر تک پہنچیں، 34 فیصد ریکارڈ اضافہ ہواجو دو دہائیوں میں سب سے بڑی نمو ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان آج اپنی دواسازی کی زیادہ تر ضروریات مقامی پیداوار سے پوری کر رہا ہے، یہ قومی کامیابی ہے ، پاکستانی کمپنیاں عالمی مارکیٹوں میں قدم جما رہی ہیں، معیار، اعتماد اور تسلسل ہماری پہچان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انڈسٹری میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، ڈیجیٹل ہیلتھ پلیٹ فارمز اور جدید ٹیکنالوجی کا عمل دخل بڑھ رہا ہے ، حکومت نے APIs پر ڈیوٹیز میں کمی اور PharmEx Pakistan جیسے اقدامات سے سازگار ماحول فراہم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمان کی اولین ترجیح فارما انڈسٹری کے مسائل حل کرنا اور ترقی کے لئے سازگار ماحول دینا ہے ، فارما انڈسٹری کو فروغ دینے کے لئے پارلیمان قانون سازی اور پالیسی سازی میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ماہرین اور غیر ملکی مندوبین کی شرکت پاکستان کی فارما انڈسٹری پر دنیا کے اعتماد کا اظہار ہے ، پاکستانی ایکسپورٹرز نے عالمی معیار اور ڈبلیو ایچ او سمیت اہم سرٹیفکیشنز حاصل کر کے نئی منڈیوں کے دروازے کھولے ہیں ، مستقبل کی حکمتِ عملی میں اختراع، اشتراک اور پائیداری کو مرکزی حیثیت دینا ہوگی ، تحقیق و ترقی کو مضبوط بنا کر عالمی مقابلہ بازی میں پاکستان کا مقام مزید بلند کیا جا سکتا ہے ۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمان، حکومت، صنعت، جامعات اور عالمی سٹیک ہولڈرز کو مل کر ٹیکنالوجی ٹرانسفر اور جدت کے لئے کردار ادا کرنا ہوگا ، پائیدار ترقی ہی طویل المدتی لچک اور اعتماد کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی فارما انڈسٹری ٹریلین ڈالر کی عالمی مارکیٹ میں زیادہ بڑا حصہ حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے پی پی ایم اے قیادت اور پیسا ایوارڈز جیتنے والوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ آپ پاکستان کو صحت مند اور مضبوط بنا رہے ہیں ، آج کا دن صرف کامیابیوں کا جشن نہیں بلکہ مشترکہ مقصد اور ذمہ داری کی تجدید ہے ، آئیے مل کر پاکستان کو عالمی ہیلتھ کیئر میں ایک قابلِ اعتماد نام بنائیں ۔