بی ڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم پاکستان کی معاشی ترقی، روزگار میں بہتری اور عالمی تعاون کے فروغ میں انقلابی کردار ادا کر رہا ہے،احسن اقبال کاہونان میں بی ڈو سمٹ سے خطاب، وفاقی وزیرکی چین کے نائب وزیراعظم سے بھی ملاقات

بدھ 24 ستمبر 2025 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2025ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی،ترقی،اصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ بی ڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم پاکستان کی معاشی ترقی، روزگار میں بہتری اور عالمی تعاون کے فروغ میں ایک انقلابی کردار ادا کر رہا ہے، پاکستانی سائنسدانوں کی نئی نسل تیار کرنے کے لئے چین کے ماہرین کے ساتھ مشترکہ تحقیق، تربیت اور ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ پاکستان کی ترقی میں اہم کردار اد اکرسکتی ہے۔

انہوں نے یہ بات چین کے صوبہ ہونان میں بی ڈو سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیرنے سمٹ کے موقع پر چین کے نائب وزیر اعظم لی چیانگ سے ملاقات بھی کی اوران سے باہمی دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیا۔ترجمان وزارت منصوبہ بندی کے مطابق سمٹ سے اپنے خطاب میں وفاقی وزیرنے کہاکہ بی ڈو نیویگیشن سیٹلائٹ سسٹم پاکستان کی معاشی ترقی، روزگار میں بہتری اور عالمی تعاون کے فروغ میں ایک انقلابی کردار ادا کر رہا ہے، بی ڈو کا استعمال ہوابازی، زراعت، لاجسٹکس اور آفات کے دوران ریسکیو و مواصلات میں کیا جا رہا ہے اورپاکستان بی ڈو استعمال کرنے والا پہلا غیر ملکی ملک تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بی ڈو کے استعمال سے پاکستان میں تجارت اور سی پیک، ڈیجیٹل معیشت، ہوابازی اور میری ٹائم سیفٹی میں بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔وفاقی وزیر نے بی ڈو سمٹ میں پاکستان کی ترقی کے لئے چھ نکاتی فارمولا پیش کرتے ہوئے بی ڈو کے مکمل استعمال کو پاک-ایس بی اے ایس اور پاک-جی بی اے ایس کے ساتھ مربوط کرنے کی تجویز پیش کی۔انہوں نے ملک بھر میں جی بی اے ایس کوریج کے دائرہ کار کو وسعت دینے کا عندیہ بھی دیا۔

وفاقی وزیرنے نیشنل سینٹر برائے جی آئی ایس و سیٹلائٹ ٹیکنالوجی کو بی ڈو کا ریجنل سینٹر آف ایکسیلنس بنانے کی پیشکش بھی کی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں قومی“پوزیشننگ، نیویگیشن اینڈ ٹائمنگ پالیسی”اپناکے ملک کی معیشت کو رواں رکھنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے مقامی نیویگیشن انڈسٹری کی ترقی کے لیے چین کے ساتھ پبلک-پرائیویٹ پارٹنرشپ بڑھانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی سائنسدانوں کی نئی نسل تیار کرنے کے لئے چین کے ماہرین کے ساتھ مشترکہ تحقیق، تربیت اور ٹیلنٹ ڈویلپمنٹ پاکستان کی ترقی میں اہم کردار اد اکرسکتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بی ڈو اور پاکستانی نظام کا امتزاج تجارت، بندرگاہوں اور ڈیجیٹل راہداریوں میں نئی جان ڈالے گا، سی پیک صرف سڑکوں اور پلوں کا منصوبہ نہیں، اب یہ سپیس ٹیکنالوجی سے جڑا ٹیکنالوجی کوریڈور ہے،بی ڈو کے ذریعے پاکستان کا عزم اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کو حقیقت بناناہے۔انہوں نے کہاکہ اڑان پاکستان کے تحت ٹیکنالوجی پہ مبنی معیشت کی بنیاد رکھ رہے ہیں اورپاکستان کے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔