نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کے زیر تربیت افسران کا پیپرا ہیڈکوارٹرز کا دورہ، سرکاری خریداری اصلاحات پر بریفنگ دی گئی

جمعرات 25 ستمبر 2025 15:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) نیشنل انسٹیٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن (نیپا) لاہور میں زیر تربیت سینئر افسران پر مشتمل وفد نے پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پیپرا )کا دورہ کیا۔ یہ دورہ 44ویں مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس (ایم سی ایم سی) کے ان لینڈ سٹڈی ٹور کا حصہ تھا جس کا مقصد شرکاء کو پاکستان میں سرکاری خریداری اور ادارہ جاتی اصلاحات سے براہِ راست روشناس کرانا تھا۔

منیجنگ ڈائریکٹر پیپرا حسنات احمد قریشی نے وفد کا خیرمقدم کیا اور اتھارٹی کے مختلف پروگرامز اور اصلاحات میں ہونے والی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے نئے پبلک پروکیورمنٹ رولز 2025 کی تیاری، سرکاری اداروں میں پروکیورمنٹ سیلز کے قیام کیلئے جاری کوششیں اور نگرانی کو مؤثر بنانے کے لئے غیر جانبدار اور آزادانہ جانچ پڑتال کے نظام کے بارے میں آگاہی دی۔

(جاری ہے)

ایم ڈی پیپرا نے وفاق اور صوبائی سطح پر نافذ کئے جانے والے ای پاک ایکوزیشن اینڈ ڈسپوزل سسٹم( ای پیڈز ) بابت تفصیلی معلومات فراہم کرتے ہوئے اسے شفافیت اور احتسابی عمل کو فروغ دینے کے لئے ایک اہم اقدام قرار دیا۔ انہوں نے وفد کو پیپرا کی آگاہی مہم ، سٹیک ہولڈرز سے روابط اور استعداد کار بڑھانے کے لئے جاری پروگرامز سےآگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سرکاری اداروں کے اہلکاروں اور کنٹریکٹرز کی تربیت کا سلسلہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز)، انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے)، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) جیسے ممتاز تعلیمی اداروں اور عالمی شراکت داروں بشمول ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) اور یو این ڈی پی کے تعاون سے جاری ہیں۔

اس موقع پر حسنات قریشی نے گڈ گورننس کے لئے پیپراکے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ای پیڈزکے نفاذ اور نئے پروکیورمنٹ قوانین کے ذریعے ہم سرکاری خریداری میں شفافیت، مسابقت اور سرکاری فنڈز کے درست استعمال کو ادارہ جاتی سطح پر فروغ دے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیرِاعظم نے ایک واضح وژن دیا ہے کہ سرکاری خریداری کے تمام مراحل کو مکمل طور پر ڈیجیٹائز کیا جائے تاکہ یہ نظام شفاف، مؤثر اور منصفانہ ہو، اسی کے ساتھ ہم ایک ایسا ڈیجیٹل نظام تشکیل دے رہے ہیں جو کیش لیس اکانومی کو فروغ دے اور عوامی لین دین کو تیز، محفوظ اور قابلِ اعتماد بنائے۔

نیپا کے وفد میں مختلف وفاقی و صوبائی محکموں کے 15 افسران اور ایک فیکلٹی ممبر شامل تھے۔ دورے کا اختتام سوال جواب کے سیشن پر ہوا جس میں شرکاء نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا اور اپنے اداروں میں خریداری کے نفاذ سے متعلق چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔