خواتین پارلیمانی کاکس کا اجلاس ، خواتین کے وراثتی حقوق کے تحفظ کے لئے اصلاحات کا مطالبہ

جمعرات 25 ستمبر 2025 22:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2025ء) اسلامی فقہ کو پاکستانی قانون کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کے لئے ویمن پارلیمنٹری کاکس کے سیکرٹریٹ میں اجلاس بلایا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خواتین کو بغیر کسی امتیاز یا جبر کے وراثت کا ان کا جائز حصہ ملے۔ بیداری اور صلاحیت سازی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اجلاس میں ان خواتین کے لئے قابل رسائی شکایات کا طریقہ کار قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا جنہیں وراثت میں ان کے مناسب حصے سے محروم رکھا جاتا ہے۔

اجلاس میں سیکرٹری ویمن پارلیمنٹری کاکس ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے شرکت کی۔ صنفی مرکزی دھارے سے متعلق خصوصی کمیٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نفیسہ شاہ ایم این اے، ایم این اے سیدہ شہلا رضا ،اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر علامہ محمد راغب حسین نعیمی نے پاکستان میں خواتین کے حقوق کے بہتر تحفظ کے لئے وراثت کے قوانین کو مضبوط بنانے پر غور کیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین ڈاکٹر علامہ محمد راغب حسین نعیمی نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن و سنت کے اصولوں کی عکاسی نہ صرف نظریاتی طور پر بلکہ روزمرہ کے عمل میں بھی ہونی چاہئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی بھی عورت اپنے جائز حصے سے محروم نہ رہے۔ سیکرٹری ڈاکٹر شاہدہ رحمانی نے اس اجتماع کو قانونی حقوق اور زندہ حقائق کے درمیان فرق کو ختم کرنے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا۔

انہوں نے خواتین کے وقار، مالی تحفظ اور انصاف تک رسائی کے تحفظ کے لئے بامعنی اصلاحات پر زور دیا۔رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ اور سیدہ شہلا رضا نے اس بات پر زور دیا کہ صنفی مساوات کو آگے بڑھانے اور معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لئے وراثت کے قوانین میں اصلاحات بنیادی حیثیت رکھتی ہیں خاص طور پر بیواؤں، طلاق یافتہ خواتین اور ان لوگوں کے لئے جن کے مرد رشتہ دار انہیں ان کے جائز حصے سے محروم کرتے ہیں۔یہ اجلاس پاکستان کے وراثت کے فریم ورک کو اسلامی تعلیمات کے مطابق اور عصری سماجی و معاشی ضروریات کے مطابق جدید بنانے کے لئے ایک پائیدار اور کثیر الجہتی کوششوں کا آغاز تھا۔