ٖسابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی مجرمانہ سازش کے الزام میں قصوروار قرار ،5 سال قید کی سزا

جمعرات 25 ستمبر 2025 22:55

ہ*پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2025ء) سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کو مجرمانہ سازش کے الزام میں قصوروار قرار دیے جانے کے بعد پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، یہ کیس لیبیا کے مرحوم رہنما کرنل معمر قذافی سے ملنے والے لاکھوں یورو کے غیر قانونی فنڈز سے متعلق ہے۔غیر ملکی خبر رساں کے مطابق پیرس کی کریمنل عدالت نے انہیں دیگر تمام الزامات سے بری کر دیا ہے، جن میں ’ بالواسطہ بدعنوانی’ اور غیر قانونی انتخابی فنڈنگ شامل ہیں۔

نکولس سرکوزی نے اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے مگر عدالتی فیصلے کا مطلب ہے کہ وہ اپیل دائر کرنے کے باوجود جیل جائیں گے۔جمعرات کی سماعت کے بعد 70 سالہ سابق صدر (2007ء تا 2012ء ) نے کہا کہ یہ فیصلہ ’قانون کی حکمرانی کے لیے انتہائی سنگین‘ ہے۔

(جاری ہے)

سابق فرانسیسی صدر جو اس مقدمے کو سیاسی قرار دیتے ہیں، پر الزام تھا کہ انہوں نے لیبیا کے مرحوم صدر معمر قذافی سے ملنے والی رقوم سے اپنی 2007ء کی انتخابی مہم چلائی۔

اس کے بدلے میں، استغاثہ کا الزام تھا کہ سرکوزی نے معمر قذافی کو مغربی ممالک میں اپنی منفی شہرت ختم کرنے میں مدد دینے کا وعدہ کیا۔جج نتھالی گاوارینو نے کہا کہ سرکوزی نے اپنے قریبی ساتھیوں کو لیبیائی حکام سے رابطہ کرنے کی اجازت دی تاکہ اپنی مہم کے لیے مالی مدد حاصل کی جا سکے۔ تاہم عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس بات کے کافی شواہد نہیں کہ سرکوزی غیر قانونی انتخابی فنڈنگ کے براہ راست بینیفشری تھے۔

عدالت نے نکولس سرکوزی کو ایک لاکھ یورو جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا گیا۔ جج کی طرف سے سزا سنائے جانے پر عدالت میں سکتہ طاری ہو گیا۔نکولس سرکوزی کو آئندہ دنوں میں پیرس کی جیل بھیجا جا سکتا ہے، یہ کسی سابق فرانسیسی صدر کے لیے پہلی بار ہو گا اور ایسے شخص کے لیے ذلت آمیز دھچکا ہے جو اس مقدمے اور دیگر مقدمات میں ہمیشہ اپنی بے گناہی پر اصرار کرتا رہا ہے۔

فیصلے کے بعد سابق فرانسیسی صدر نے عدالت کے باہر کہا: ’آج جو کچھ ہواٹ وہ قانون کی حکمرانی اور انصاف کے نظام پر عوام کے اعتماد کے لیے انتہائی سنگین ہے۔نکولس سرکوزی کے خلاف یہ تحقیقات 2013 میں اس وقت شروع ہوئیں جب اس وقت کے لیبیائی رہنما کے بیٹے سیف الاسلام نے پہلی بار الزام لگایا کہ سرکوزی نے ان کے والد کے انتخابی فنڈز سے لاکھوں یورو لیے۔

اگلے سال لبنانی بزنس مین زیاد تقی الدین، جو طویل عرصے تک فرانس اور مشرق وسطیٰ کے درمیان رابطہ کار رہے، نے کہا کہ ان کے پاس تحریری ثبوت ہیں کہ سرکوزی کی انتخابی مہم کو طرابلس کی طرف سے ’ بھرپور‘ فنڈنگ ملی اور یہ ادائیگیاں ان کے صدر بننے کے بعد بھی جاری رہیں، جن کی مالیت 50 ملین یورو (43 ملین پاؤنڈ) تھی۔اس مقدمے میں دیگر ملزمان میں سابق وزرائے داخلہ کلود گینت اور بریس ہورتفیو بھی شامل تھے۔

عدالت نے گینت کو کرپشن سمیت دیگر الزامات میں مجرم قرار دیا جبکہ ہورتفیو کو مجرمانہ سازش میں ملوث پایا۔نکولس سرکوزی کی اہلیہ، اطالوی نڑاد سابق ماڈل اور گلوکارہ کارلا برونی سرکوزی پر بھی گزشتہ سال قذافی کیس سے متعلق شواہد چھپانے اور دھوکہ دہی کے لیے غلط کاروں کے ساتھ تعلق رکھنے کے الزامات عائد کیے گئے تھے، جنہیں وہ مسترد کرتی ہیں۔

2012ء کے انتخابات ہارنے کے بعد سے نکولس سرکوزی کو کئی فوجداری تحقیقات کا سامنا ہے۔ انہوں نے فروری 2024 کے اس فیصلے کے خلاف بھی اپیل کی ہے جس میں انہیں 2012 کی انتخابی مہم میں زیادہ اخراجات کرنے اور پھر اسے چھپانے کے لیے پی آر فرم رکھنے کے جرم میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ انہیں ایک سال کی سزا ہوئی تھی جس میں سے چھ ماہ معطل تھے۔2021ء میں وہ ایک جج کو رشوت دینے کی کوشش کے الزام میں بھی قصوروار پائے گئے تھے اور حراستی سزا پانے والے پہلے سابق فرانسیسی صدر بنے۔ دسمبر میں پیرس کی اپیل کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وہ جیل جانے کے بجائے قید گھر پر الیکٹرانک ٹیگ پہن کر کاٹ سکتے ہیں