کراچی میں گھرمیں بائیو گیس یونٹس کے ذریعے فضلے سے توانائی پیدا کرنے کا منصوبہ جلد متعارف کرایا جائے گا،ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ

پائلٹ پروجیکٹ کچن کا فضلہ جمع کر کے گیس پیدا کی جائے گی جو کھانے پکانے میں استعمال ہو سکے گی، اس منصوبے کے تحت منتخب علاقوں کے گھروں میں بایو گیس یونٹس نصب کیے جائیں گے تاکہ گھرکے کچن کے فضلہ کوقابلِ استعمال توانائی اور کھاد میں تبدیل کیا جا سکے، آگاہی دینے کا آغاز جلد ہوگا،طارق علی نظامانی

اتوار 28 ستمبر 2025 19:25

کراچی میں گھرمیں بائیو گیس یونٹس کے ذریعے فضلے سے توانائی پیدا کرنے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء)منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈطارق علی نظامانی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہریوں کو کچرا علیحدہ رکھنے اورکچن کے فضلے سے گیس بنانے کے پروجیکٹ کے حوالے سے آگاہی کا آغاز جلدکیا جائے گا۔ اجلاس میں بائیو ٹیک فیولز پرائیویٹ لمٹیڈکے سی ای او مصطفی سراج، ڈائریکٹر انوائنمنٹ ڈاکٹر مجاہد، ڈپٹی ڈائریکٹر آفتاب احمد،سی ای او(ای ایچ ڈبلیوایم ایس)ضیازبیری ویگر افسران موجود تھے۔

ایم ڈی سالڈ ویسٹ نے کہا کہ کراچی میں گھریلو بائیو گیس یونٹس کے ذریعے فضلے سے توانائی پیدا کرنے کا منصوبہ جلد متعارف کیا جائے گا، بائیوٹیک فیولزپائیلٹ پروجیکٹ کے تحت کچن کا فضلہ جمع کر کے گیس پیدا کی جائے گی جو کھانے پکانے کے لئے استعمال ہو سکے گی۔

(جاری ہے)

شہریوں کومنصوبے کی آگاہی دینے کے لئے بائیو ٹیک فیولز کے ساتھ جلد ایم او یو سائن کریں گے تاکہ کچرے کو علیحدہ رکھنے کے حوالے سے شہریوں کو باقاعدہ آگاہی فراہم کی جا سکے۔

ابتدائی طور پر 150 سے 200 گھروں پر مشتمل ایک سے دو محلوں میں یہ منصوبہ شروع کیا جا ئے گا۔ اس میں گھریلو سطح پر کچرے کی علیحدگی کے لیے گرین اور بلیک ڈبوں کی فراہمی، بایو گیس ڈائجسٹرز کی تنصیب اور آگاہی مہم شامل ہوگی۔اس اقدام سے شہر کو صاف ستھرااور گرین بنانے میں مدد ملے گی اور ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے کی جانب ایک مثبت قدم ہوگا یہ منصوبہ فضلے کو لینڈ فل سائٹس پرلے جانے سے روکنے اور ماحول دوست طریقے سے استعمال میں لانے کی ایک اہم کوشش ہے۔

بائیو ٹیک فیولزکے سی ای او نے بریفنگ میں کہاکہ کراچی میں روزانہ تقریبا 12 سے 14 ہزار ٹن سالڈ ویسٹ پیدا ہوتا ہے جس میں سے 40 سے 50 فیصد کچن کا یا گرین فضلہ ہے۔ اس پائلٹ منصوبے کے تحت منتخب علاقوں میں گھریلو بائیو گیس یونٹس نصب کیے جائیں گے تاکہ گھریلو نامیاتی فضلہ (organic waste) کو قابلِ استعمال توانائی اور کھاد میں تبدیل کیا جا سکے۔اور ماحول میں میتھین گیس کے اخراج اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اثرات کم ہوں سکیں جس سے فضائی معیار بہتر ہوگا۔

اس کے علاوہ معاشی طور پر بھی مثبت اثرات مرتب ہونگے۔ملازمت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔یہ اقدام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بنائے گئے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کا تعین کرتی ہے لہذا آگاہی اور عملدرآمد سے پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول میں بھی معاونت ہوگی۔یہ منصوبہ کامیاب ہونے کے بعد دیگر اضلاع بشمول حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ تک پھیلایا جائے گا تاکہ سندھ بھر میں فضلے سے توانائی پیدا کرنے کے مثالی ماڈل کو فروغ دیا جا سکے۔