اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس

جمعہ 26 ستمبر 2025 02:50

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2025ء) فلسطینی صدر محمود عباس نےغزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے مختصر مگر دوٹوک ورچوئل خطاب انہوں نے کہا کہ غزہ میں جاری کارروائی ، نسل کشی، تباہی، بھوک اور جبری بے دخلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے 20 لاکھ سے زائد افراد کو بھوکا رکھا ہوا ہے اور غزہ کی 80 فیصد عمارتوں کو تباہ کر دیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ جو کچھ اسرائیل کر رہا ہے وہ محض جارحیت نہیں بلکہ جنگی جرم اور انسانیت کے خلاف جرم ہے، جسے تاریخ کے اوراق میں اور عالمی ضمیر کی عدالت میں انسانی المیے کے بدترین ابواب میں درج کیا جائے گا۔امریکی ویزا نہ ملنے کی وجہ سے ویڈیو خطاب کرنے والے فلسطینی صدر کو جنرل اسمبلی کے تاریخی ہال میں کئی وفود کی جانب سے تالیاں بجا کر سراہا گیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مغربی کنارے میں نئی آبادکاری کی اسکیمیں دو ریاستی حل کو ناممکن بنا دیں گی اور یہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے منافی ہیں۔انہوں نے مغربی کنارے میں آبادکاروں کے پرتشدد رویے کو بے لگام قرار دیا اور کہا کہ وہ گھروں اور کھیتوں کو جلاتے ہیں، درخت اکھاڑتے ہیں، دیہات پر حملہ کرتے ہیں اور نہتے فلسطینی شہریوں پر حملے کرتے ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ وہ اسرائیلی فوج کے تحفظ میں دن دہاڑے قتل تک کرتے ہیں۔محمود عباس نے اسرائیلی وزیر اعظم کے گریٹر اسرائیل کے بیانات اور حالیہ اسرائیلی حملوں کو پورے عرب خطے کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے جسے روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات ضروری ہیں۔