اولیائے کرام کے آستانے اسلام کے روحانی قلعے ہیں، صاحبزادہ فیض رسول

جمعہ 26 ستمبر 2025 19:14

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء) تحریکِ اہلسنّت پاکستان کے مرکزی چیئرمین، سجادہ نشین آستانہ عالیہ محدثِ اعظم پاکستان، صاحبزادہ پیر قاضی محمد فیض رسول حیدر رضوی نے گزشتہ روز ایک روحانی و عقیدت مندانہ وفد کے ہمراہ لاہور میں واقع مرکزِ تجلیات، مرجعِ خلائق، حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری علیہ الرحمہ کے مزارِ پُرانوار پر حاضری دی۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ محکمہ اوقاف پنجاب کے سیکریٹری سید طاہر رضا بخاری، معروف دینی و سماجی رہنما چوہدری مسعود مختار، چوہدری محمد خالد، سید عمیر محمود شاہ سمیت تحریک اہلسنّت پاکستان کے مختلف شعبہ جات سے وابستہ رفقاء اور عقیدت مند بھی موجود تھے۔پیر قاضی محمد فیض رسول حیدر رضوی اور ان کے وفد نے مزارِ اقدس پر حاضری دی، پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور امتِ مسلمہ، پاکستان کی ترقی و سلامتی، اتحادِ اہلِ سنت اور نوجوان نسل کی دینی رہنمائی کے لیے خصوصی دعائیں کیں۔

(جاری ہے)

وفد نے مزار پر موجود زائرین سے بھی ملاقات کی اور ان کے ساتھ روحانی و دینی موضوعات پر مختصر بات چیت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ فیض رسول رضوی نے کہا کہ اولیائے کرام کے آستانے اسلام کے روحانی قلعے اور امن و محبت کے مراکز ہیں۔ حضرت داتا گنج بخشؒ کی تعلیمات آج بھی ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے تصوف، شریعت، روحانیت اور خدمتِ انسانیت کو جس خوبصورتی سے یکجا کیا، وہ صدیوں بعد بھی اہلِ ایمان کے دلوں کو منور کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی بنیاد اسلام کے نام پر رکھی گئی تھی اور بزرگانِ دین نے اس خطے میں دینِ مبین کی جو روشنی پھیلائی، وہ ہر دور کے فتنوں کا جواب ہے۔ موجودہ حالات میں بالخصوص نوجوان نسل کو اولیاء اللہ کے راستے، سیرتِ نبوی ﷺ اور اسلامی روایات سے جوڑنے کی اشد ضرورت ہے۔پیر صاحب نے کہا کہ تحریکِ اہلسنت پاکستان کا بنیادی مشن بھی یہی ہے کہ عشقِ رسول ﷺ، اتحادِ امت، تحفظِ ناموسِ رسالت ﷺ، اور آئینِ پاکستان کی اسلامی دفعات کے تحفظ کے لیے ہر سطح پر شعور پیدا کیا جائے۔

انہوں نے حکومت وقت سے بھی مطالبہ کیا کہ دینی و روحانی مراکز کو مزید فعال بنایا جائے اور اولیاء اللہ کے افکار و تعلیمات کو تعلیمی اداروں، میڈیا اور معاشرتی سطح پر فروغ دیا جائے۔ پیر صاحب نے حضرت داتا گنج بخشؒ کے مزار پر موجود انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور اس بات پر زور دیا کہ دینی روایات اور روحانی وابستگی کو صرف رسومات تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ ان ہستیوں کی تعلیمات کو عملی زندگی کا حصہ بنایا جائے۔