یمن میں بحری جہاز پر حملہ، کپتان سمیت 24 پاکستانی محصور ہوگئے

حکام نے واقعے میں کسی بھی پاکستانی کے جاں بحق نہ ہونے کی تصدیق کردی

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 27 ستمبر 2025 12:01

یمن میں بحری جہاز پر حملہ، کپتان سمیت 24 پاکستانی محصور ہوگئے
صنعاء ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 ستمبر2025ء ) یمن میں بحری جہاز پر حملے کے بعد جہاز کے کپتان سمیت 24 پاکستانی و دیگر عملہ محصور ہوگیا۔ میدیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثرہ جہاز ایرانی بندرگاہ بندرعباس سے یمن کے لیے ایل این جی لے کر روانہ ہوا تھا کہ راستے میں ان پر ڈرون حملہ ہوگیا، واقعہ یمن کی راس العیسیٰ بندرگاہ پر پیش آیا، عملہ اب یمنی حکومت کے زیر انتظام علاقے میں موجود نہیں ہے، پاکستانی حکومت کی جانب سے شہریوں کی بحفاظت واپسی کے لیے کوششیں جاری ہیں اور سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں کسی پاکستانی کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

پاکستانی عملے نے بتایا کہ یمنی پورٹ پر جہاز پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس کے بعد عملے کو وقتی طور پر نکالا گیا لیکن دوبارہ پھر زبردستی واپس جہاز میں بھیج دیا گیا اور عملے کے پاس آگ بجھانے کے کوئی آلات نہیں جس کی وجہ سے عملے کو مسلسل خطرناک صورتحال کا سامنا ہے، متاثرہ افراد نے جانیں بچانے کے لیے مقامی ریسکیو اداروں اور حکومت پاکستان سے مدد کی اپیل کی ہے، عملے نے وزارت میری ٹائم اور ڈی جی پورٹس سے فوری مدد کی اپیل کی ہے، جہاز پر حوثی باغی موجود ہیں جو انہیں جہاز چھوڑنے کی اجازت نہیں دے رہے، اگر جہاز کو جبوتی لے جانے کی اجازت دی جائے تو ہم محفوظ مقام تک پہنچ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ اسرائیل نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے، صنعا میں 70اسکوائر اور باب ال یمن میں 13 مقامات پر فضائی حملے کیے گئے، فضائی حملے صنعا کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں ہوئے، تاہم ہلاکتوں یا نقصان کی تفصیلات فوری طور پر سامنے نہیں آئیں، اسرائیل کی جانب سے اس حملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں ہوا،فضائی کارروائی اس وقت ہوئی جب حوثی رہنما عبدالملک الحوثی کا ریکارڈ شدہ خطاب نشر ہو رہا تھا۔