نیو یارک اقوامِ متحدہ کے صدر دفتر کے لیے موزوں نہیں رہا، کولمبین صدر

اتوار 28 ستمبر 2025 09:40

بوگوٹا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 ستمبر2025ء) کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے ان کا ویزا منسوخ کیا جانا اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ نیویارک اب اقوامِ متحدہ کے صدر دفتر کے لیے موزوں مقام نہیں رہا۔ شنہوا کے مطابق انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان ان کے ویزا منسوخ کئے جانے والے امریکی فیصلے کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی بنیادی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ تمام رکن ممالک کے سربراہان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لیے سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔یہ تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب صدر پیٹرو نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر کے باہر فلسطین کے حق میں ایک مظاہرے میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امریکی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے احکامات نہ مانو، انسانیت کے احکامات مانو!"۔

اسی روز امریکی محکمہ خارجہ نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ صدر پیٹرو کے "غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیانات" کی وجہ سے ان کا ویزا منسوخ کیا جا رہا ہے۔کولمبیا کے صدرنے جواب میں کہا کہ اب میرے پاس امریکی ویزا نہیں اور مجھے اسکی پرواہ نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ امریکا نے نہ صرف ان کا ویزا منسوخ کیا بلکہ فلسطینی نمائندوں کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت سے بھی روک دیا، جو عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔صدر پیٹرو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کی غزہ میں فوجی کارروائیوں کی حمایت پر نظرِ ثانی کریں۔