ؒ آئینی بنچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جوڈیشل ورک سے روکنے کے کیس کی سماعت آج ہوگی

۲جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا

اتوار 28 ستمبر 2025 17:45

eاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 28 ستمبر2025ء)سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جوڈیشل ورک سے روکنے کے کیس کی سماعت آج پیرکوہوگی جس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی جانب سے ایڈووکیٹ منیر اے ملک بطوروکیل پیش ہوں گے۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 29 ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر سماعت کرے گا۔

بینچ میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شاہد وحید شامل ہیںجسٹس طارق جہانگیری نے سپریم کورٹ میں ذاتی حیثیت سے درخواست دائر کی تھی جبکہ گزشتہ روز انکی درخواست سماعت کے لیے مقرر کی گئی۔۔واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی ڈگری کیس میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا تھا، جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی درخواست پر 20 ستمبر کو 4247 نمبر الاٹ کر دیا تھا۔دوسری جانب جامعہ کراچی کی انتظامیہ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ایل ایل بی کی ڈگری منسوخ کردی تھی اور انھیں تین سال کے لیے کسی بھی کالج یایونیورسٹی میں داخلہ کے لیے نااہل قرار دے دیاتھا۔فیصلے کی اطلاع اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار، سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار، چیف سیکرٹری سندھ، سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز، ایچ ای سی پاکستان، سندھ ایچ ای سی، سندھ بار کونسل، پرنسپل اسلامیہ لاء کالج اور متعلقہ اداروں کو بھی دے دی گئی ہے۔

طارق محمود ولد قاضی محمد اکرم کا ایل ایل بی کا نتیجہ اور ڈگری منسوخ کر دی ہے اور جامعہ کراچی اس نتیجے سے دستبردار ہوگئی ہے۔یونیورسٹی کے رجسٹرار عمران احمد صدیقی کی جانب سے ڈگری کی منسوخی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں جامعہ کراچی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ سینڈیکیٹ کے منعقدہ 31 اگست 2024 کے اجلاس کی قرارداد 6 کے تحت اور غیرقانونی ذرائع کے استعمال کی کمیٹی کی تجاویز کی روشنی میں طارق محمود ولد قاضی محمد اکرم ناجائز ذرائع کے استعمال میں پائے گئے اور انھیں 3 سال کے لیے روکا کیا گیا تھا، وہ کسی بھی کالج یا یونیورسٹی میں داخلہ نہیں لے سکیں گے۔

اس سرکلر کے تحت وہ کسی امتحان میں شریک نہیں ہوں گے جبکہ وہ کبھی بھی اسلامیہ لاء کالج کراچی کے طالب علم بھی نہیں رہے لہٰذا اسسٹنٹ رجسٹرار نے ان کے ایل ایل بی انرولمنٹ نمبر AIL -7124/87 منسوخ کیا۔سینڈیکیٹ کی اس روداد و فیصلے پر عمل درآمد کے تحت طارق محمود سیٹ نمبر 22857 اور انرولمنٹ نمبر، AIL-7124/87 کا ایل ایل بی کا نتیجہ اور ڈگری منسوخ کی جاتی ہے۔ مذکورہ نوٹیفکیشن وائس چانسلر کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔