سید مقاومت صہیونی ریاست کے لیے خوف اور امت کے لیے امید کی علامت تھے ،علامہ شبیر حسن میثمی

حسن نصر اللہ کی قیادت میں مزاحمتی محاذ نے صہیونی ریاست کو وہ زخم دیے جن سے آج بھی اسرائیل باہر نہیں نکل ،جنرل سیکرٹری شیعہ علماء کونسل

اتوار 28 ستمبر 2025 19:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2025ء) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی نے شہید سید حسن نصراللہ کی پہلی برسی کی مناسبت سے انہیں خراج عقیدت و سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پوری امت مسلمہ، مزاحمتی تحریکیں اور دنیا بھر کے حریت پسند سید مقاومت شہید حسن نصراللہ کی پہلی برسی عقیدت و احترام کے ساتھ منا رہے ہیں وہ مردِ مجاہد جنہوں نے اپنی پوری زندگی قرآن و سنت کی روشنی میں مظلوموں کی حمایت اور غاصب قوتوں کے مقابلے کے لیے وقف کی سید حسن نصراللہ نے کربلا کے پیغام کو عملی جامہ پہناتے ہوئے ظلم کے خلاف ڈٹ جانے کی لازوال مثال قائم کی ان کا یہ عقیدہ تھا کہ حق کی سربلندی اور باطل کی شکست یقینی ہے انہوں نے نہ صرف مزاحمت کو عبادت کا درجہ دیا بلکہ امت کو یاد دلایا کہ اللہ کی نصرت صرف اُنہیں کو حاصل ہوتی ہے جو مظلوموں کے ساتھ کھڑے رہتے ہیں سید مقاومت کی قیادت میں مزاحمتی محاذ نے صہیونی ریاست کو وہ زخم دیے جن سے آج بھی اسرائیل باہر نہیں نکل سکاان کی بصیرت اور حکمتِ عملی نے خطے میں طاقت کے توازن کو بدل دیا اور اسرائیل کے ناقابلِ شکست ہونے کا فریب دنیا کے سامنے ٹوٹ گیا۔

(جاری ہے)

وہ نہ صرف ایک عسکری رہنما بلکہ ایک مدبر سیاسی قائد بھی تھے جنہوں نے عالمی طاقتوں کو سفارتی سطح پر چیلنج کیا اور فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھا ان کی پہلی برسی پر مزاحمتی تحریکیں اور امت مسلمہ یہ عہد کرتی ہیں کہ سید مقاومت کے مشن کو جاری رکھا جائے گا فلسطین و القدس کی آزادی اور مظلوم اقوام کی نصرت ہی وہ راستہ ہے جس پر ان کے افکار اور عمل ہمیں رہنمائی فراہم کرتے ہیںسید حسن نصراللہ آج بھی امت کے لیے امید، صبر، استقامت اور حوصلے کی علامت ہیں، جبکہ صہیونی ریاست کے لیے ہمیشہ خوف اور شکست کی یادگار رہیں گے۔