چین کے سابق وزیر زراعت کو رشوت لینے کے جرم میں سزا سنادی گئی

منگل 30 ستمبر 2025 02:40

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2025ء)چین کے سابق وزیر زراعت و دیہی امور تانگ رینجیان کو رشوت لینے کے جرم میں سزا سنادی گئی۔چینی میڈیا کے مطابق عدالت نے تانگ رینجیان کو سزائے موت سنائی جسے 2 سال کے لیے مؤخر کیا گیا ہے، یعنی سزا پر صرف اس صورت میں عمل درآمد ہوگا اگر مجرم2 سال کے دوران دوبارہ جرم کا ارتکاب کرے۔عدالت نے تانگ رینجیان کے تمام سیاسی حقوق بھی ختم کردیے ہیں جبکہ ان کی تمام ذاتی جائیداد بھی ضبط کر لی گئی ہے، اس کے علاوہ رشوت سے حاصل کی گئی غیر قانونی آمدنی کو قومی خزانے میں منتقل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ 2007 سے 2024 کے دوران تانگ نے مرکزی اور مقامی سطح پر اپنے مختلف عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھایا اور کاروباری معاملات، منصوبوں کے ٹھیکے اور ملازمتوں میں تبدیلی جیسے معاملات میں دوسروں کو غیر قانونی فائدے پہنچائے۔

(جاری ہے)

اس کے بدلے میں انہوں نے مجموعی طور پر 268 ملین یوان (تقریباً 3 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالر) وصول کیے۔عدالت نے قرار دیا کہ تانگ کے جرائم نے ریاست اور عوام کے مفادات کو شدید نقصان پہنچایا اور ان کے جرائم موت کی سزا کے مستحق ہیں، تاہم عدالت نے یہ بھی کہا کہ چونکہ انہوں نے اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا ہے اور غیر قانونی دولت واپس لوٹاتے ہوئے تفتیش میں تعاون کیا ہے، اس لیے ان کے ساتھ نرمی برتی گئی اور مؤخر سزا سنائی گئی۔