بھارت ، مدھیہ پردیش میں ہندو انتہاپسندوں کا کشمیری طالب علم پر بہیمانہ تشدد

منگل 30 ستمبر 2025 18:04

بھوپال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہندو انتہا پسندوں نے کشمیری طالب علم آفتاب حسین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بجرنگ دل، وشوا ہندو پریشد اور ہندو جاگرن منچ کے دہشت گردوں نے نوراتری گربہ کی تقریب میں داخل ہونے پر جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ سے تعلق رکھنے والے اور ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالب علم آفتاب حسین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھسیٹ کر باہر نکالا۔

عینی شاہدین اور میڈیا رپورٹس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ آفتاب حسین کو شدید تشدد کا نشانہ بنایاگیا اور سرعام اس کی تذلیل کی گئی۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے کشمیری طالب علم آفتاب حسین پرہندوتوا دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے مجرمان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت میں کشمیری طلبا پر حملوں سے واضح ہوتاہے کہ بھارت ایک فرقہ پرست ریاست ہے جہاں کوئی کشمیری محفوظ نہیں ہے۔ حریت کانفرنس نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ جموں وکشمیر سے اپنی قابض افواج اور بی جے پی کے بیوروکریٹس کو فوراً نکالے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنے دے۔