پاکستان سائنس فاؤنڈیشن اور انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے سندھ زرعی یونیورسٹی میں لیکچر

منگل 30 ستمبر 2025 19:50

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 ستمبر2025ء) پاکستان سائنس فاؤنڈیشن اور انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے اشتراک سے سندھ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے ڈاکٹر اے ایم شیخ آڈیٹوریم ہال میں "روزمرہ زندگی میں متوازن غذا اور غذائیت کی اہمیت" کے عنوان سے لیکچر منعقد ہوا۔ اس میں شہر کے مختلف اسکولوں کے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الطاف علی سیال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ سمیت ملک کے کئی حصوں میں غذائی قلت سنگین صورتحال اختیار کرتی جا رہی ہے۔ یونیسف اور عالمی ادارۂ خوراک کی رپورٹس کے مطابق صوبے میں ہر تیسرے بچے کو غذائی کمی، خون کی کمی اور اسٹنٹنگ جیسے مسائل کا سامنا ہے، جو آئندہ نسل کے لیے تشویشناک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوجوان ہی مستقبل کے معمار ہیں، اگر وہ اپنی صحت اور غذائیت پر توجہ دیں گے تو نہ صرف ذاتی طور پر کامیاب ہوں گے بلکہ ایک فعال اور خوشحال معاشرے کے قیام میں بھی بھرپور کردار ادا کریں گے۔سیکریٹری بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن حیدرآباد پروفیسر شوکت علی راجپوت نے کہا کہ تدریس کے ساتھ ساتھ طلبہ میں غذائی شعور بیدار کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ کی سطح پر طلبہ میں صحت مند خوراک سے متعلق آگاہی مہمات کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر خالد سومرو نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کی مدد سے غذائی مسائل کا حل تلاش کرنا ادارے کی ترجیحات میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس ایف نہ صرف طلبہ کو تحقیق کے مواقع فراہم کر رہا ہے بلکہ مختلف پروگرامز کے ذریعے انہیں غذائیت اور صحت کے حوالے سے آگاہ بھی کر رہا ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف فوڈ سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور کی نوٹ اسپیکر ڈاکٹر تحسین فاطمہ میانو نے کہا کہ صحت مند زندگی کا انحصار متوازن خوراک پر ہے، نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اپنی روزمرہ زندگی میں غیر صحت مند کھانوں سے اجتناب کریں ۔ انہوں نے زور دیا کہ نوجوان نسل کو مقامی سطح پر دستیاب صحت بخش غذاؤں مثلاً کھجور، دودھ کی مصنوعات، سبزیاں اور دالوں کو اپنی خوراک میں شامل کرنا ہوگا تاکہ ایک صحت مند اور چست نسل تشکیل پا سکے۔ اور ملک و قوم کیلئے اپنا کردار ادا کرسکیں۔