
سپریم کورٹ،جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کا اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار
کسی جج کو عبوری حکم کے ذریعے عدالتی کام سے نہیں روکا جا سکتا، اٹارنی جنرل کا سپریم کورٹ میں موقف
منگل 30 ستمبر 2025 20:00
(جاری ہے)
اس پر جسٹس امین الدین خان نے مدعا علیہ میاں داؤد سے رائے پوچھی، جواب میں میاں داؤد نے کہا کہ میری بھی یہی رائے ہے، کسی جج کو عدالتی کام سے نہیں روکا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کسی جج کو ان کے فرائض سے روکنے والے حکم کا دفاع نہیں کیا جا سکتا۔آئینی بینچ نے نوٹ کیا کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست پر سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کے اعتراضات موجود ہیں اور ہدایت کی کہ عدالت پہلے رِٹ پٹیشن پر کیے گئے اعتراضات پر فیصلہ کرے۔واضح رہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق ایک شکایت جولائی 2023 میں سپریم جوڈیشل کونسل میں جمع کرائی گئی تھی، جبکہ ان کی تقرری کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست رواں برس اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی تھی، معاملہ اٴْس خط کے گرد گھومتا ہے جو پچھلے سال سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگا تھا، جس میں مبینہ طور پر کراچی یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات کی طرف سے جج کی قانون کی ڈگری کا ذکر تھا۔ایک غیر معمولی پیش رفت میں 16 ستمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویڑن بینچ نے میاں داؤد ایڈووکیٹ کی جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنے کی درخواست پر سماعت کے بعد تحریری حکم نامہ جاری کردیا تھا۔19 ستمبر کو جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سپریم کورٹ میں خود پیش ہو کر اس فیصلے کو چیلنج کیا تھا، انہوں نے استدعا کی تھی بطور جج کام سے روکنے کا حکم کالعدم اور معطل کیا جائے اور ڈویڑن بینچ کو مزید کارروائی سے روکا جائے۔دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کے خلاف 7 درخواستیں عدم پیروی کی بنیاد پر خارج کردی تھیں۔مزید اہم خبریں
-
ملک میں مزید صنعتوں کی بندش اور سرمایہ کاری میں کمی کا خطرہ
-
ابھی تک واضح نہیں کہ کچھ افراد صیہونی بحری فوج کی حراست میں ہیں یا نہیں ؟
-
شمع جونیجو نے کہا نیتن یاہو کیساتھ ملاقات ہوئی تو سیلفی لوں گی
-
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا گزشتہ 19 مہینوں میں اربوں روپے کی اضافی آمدن پیدا کرنے کا دعویٰ
-
سوڈان: شہریوں کو جنگ اور نسلی تشدد سے تحفظ کی ضرورت، وولکر ترک
-
غزہ: زخمیوں کو کئی سالوں تک دیکھ بھال کی ضرورت رہے گی، ڈبلیو ایچ او
-
ہیٹی: گینگ وار اور امدادی کٹوتیاں بھوک پھیلنے کا سبب، ڈبلیو ایف پی
-
ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
-
فلپائن: زلزلے میں 72 افراد ہلاک، 20 ہزار زیادہ بے گھر
-
ہیٹی میں گینگ وار سے نمٹنے کے لیے نئی یو این فورس کے بارے میں جانیے
-
بھوک، ڈرون، دہشت اور موت: غزہ کے ہسپتال میں گزارے 30 منٹ کا احوال
-
یوکرین جنگ خطرناک اور مہلک مرحلے میں داخل، انسانی حقوق کمشنر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.