سیالکوٹ، دھان کی فصل میں جدید پیسٹی سائیڈز کے استعمال پر سیمینار، کاشتکاروں کی بھرپور شرکت

بدھ 1 اکتوبر 2025 19:24

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اکتوبر2025ء) ڈائریکٹر محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن) سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد کی زیر نگرانی دھان کی فصل پر حملہ آور ہونے والوں کیڑوں کے تدارک کے لیے استعمال ہونے والے زرعی زہروں کے استعمال اور دھان کی بہتر پیداوار کے حصول کے بارے سیمینار منعقد ہوا۔سیالکوٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے آڈیٹوریم میں منعقدہ سیمینار میں ضلع بھر سے کاشتکاروں اور ڈیلرز حضرات کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن) سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد نے پروگرام کے اغراض و مقاصد بیان کیے۔ انہوں نے کسانوں کو دھان کی فصل میں کیڑوں اور بیماریوں کے تدارک کے لیے جدید پیسٹی سائیڈز کے مؤثر استعمال پر تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر کسان بروقت اور درست مقدار میں سفارش کردہ پیسٹی سائیڈز استعمال کریں تو نہ صرف فصل کو تنے کی سنڈی، پتہ کاٹ سنڈی اور بھوری پتی داغ جیسی بیماریوں سے محفوظ بنایا جا سکتا ہے بلکہ فی ایکڑ پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ ممکن ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ پنجاب آف پیسٹی سائیڈز ڈاکٹر عامر رسول نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھان کی فصل پر وقتاً فوقتاً مختلف کیڑے اور بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں جن سے پیداوار کم ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ اس کے لیے مناسب اور درست وقت پر زہروں (ادویات) کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ انہوں نے دھان کی فصل پر استعمال ہونے والے زہروں (ادویات) سے متعلق اہم نکات پر بھی روشنی ڈالی۔

انہوں نے بتایا کہ پتہ مڑائی اور پتہ جلائی بیماری کے لیے کاپر آکسی کلورائیڈ یا کاربینڈازم جیسی فنگس کش ادویات مؤثر ہیں۔ اس کے علاوہ تنے کی سنڈیاں اور پتہ کاٹ سنڈی کے لیے کلورانٹرانلپرول اور کارٹاپ ہائیڈرو کلورائیڈ مفید ہیں جبکہ بھوری پتی داغ بیماری کے لیے پروپی کونازول یا ٹرائی سائیکلزول اچھی ادویات ہیں۔ ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کراچی سے تشریف لائے ڈاکٹر مبارک نے بھی خطاب کیا اور دھان کی فصل کے حوالے سے اہم احتیاطی تدابیر بیان کیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ان احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہو کر بہتر فصل کے حصول کو یقینی بناتے ہوئے ملک پاکستان کے لیے زرمبادلہ بھی کما سکتے ہیں۔ اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ زہر ہمیشہ ماہرین زراعت کے مشورے سے استعمال کریں اور مقررہ مقدار سے زیادہ دوا استعمال نہ کریں۔ دوا کا چھڑکاؤ صبح یا شام کے وقت کریں تاکہ دھوپ کا اثر کم ہو جبکہ دستانے اور ماسک پہن کر دوا استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ کاشتکار جدید زرعی رہنمائی سے فائدہ اٹھائیں تاکہ کم لاگت میں زیادہ اور معیاری پیداوار حاصل ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت کسانوں کی ہر ممکن رہنمائی کے لیے کوشاں ہے اور اس طرح کے سیمینار کسانوں کے لیے عملی تربیت کا بہترین ذریعہ ہیں۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ پلانٹ پروٹیکشن فیڈرل ڈاکٹر محمد اشفاق، سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب محمد شاہد بٹ، ڈاکٹر منصور الحسن ساہی، عمران شیخ (ریپ) بھی اس موقع پر یہاں موجود تھے۔

آخر میں کسانوں نے ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز محکمہ زراعت (پلانٹ پروٹیکشن) سیالکوٹ ڈاکٹر مقصود احمد اور محکمہ زراعت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تقریبات ان کے علم میں اضافہ کرنے اور نئی ٹیکنالوجی سے متعارف کرانے کے لیے نہایت اہم ہیں۔