وفاقی حکومت کا پی آئی ڈی سی ایل کو خیبر پختونخوا اور سندھ میں 37 ارب روپے مالیت کے انفراسٹرکچر منصوبے مکمل کرنے کا ہدف

جمعہ 3 اکتوبر 2025 16:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2025ء) وفاقی حکومت نے پاکستان انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (پی آئی ڈی سی ایل) کو خیبر پختونخوا اور سندھ میں تقریباً 37.43 ارب روپے مالیت کے بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کا پورٹ فولیو سونپ دیا ہے۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق خیبر پختونخوا میں پی آئی ڈی سی ایل کو سات نئے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) منصوبے دیئے گئے ہیں جن کی مجموعی لاگت ایک ارب 76 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے۔

ان میں سب سے اہم منصوبہ ضلع شانگلہ کے پسماندہ علاقوں کی ترقی ہے جس کے لیے ایک ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اور یہ لاگت وفاق اور صوبے کے درمیان 50:50 کے تناسب سے تقسیم ہوگی۔مزید برآں مانسہرہ ضلع میں دو بڑے انفراسٹرکچر منصوبے کمپنی کو دیئے گئے ہیں جن میں دریائے سرن پر ماری صفدر شاہ کے مقام پر ایک آر سی سی پری سٹریسڈ پل اور شاہ دا پنہ جا کے مقام پر ایک اور آر سی سی پری سٹریسڈ پل کی تعمیر شامل ہے۔

(جاری ہے)

ان کی لاگت بالترتیب 39 کروڑ 96 لاکھ روپے اور 36 کروڑ 83 لاکھ 50 ہزار روپے بتائی گئی ہے۔سندھ میں پی آئی ڈی سی ایل کو 11 ترقیاتی سکیمیں دی گئی ہیں جن میں 8 کراچی اور 3 حیدرآباد میں ہیں اور ان کی مجموعی مالیت 4 ارب 15 کروڑ روپے ہے۔پی ایس ڈی پی منصوبوں کے علاوہ کمپنی کو سندھ اور خیبر پختونخوا میں سپیشل اسسٹنس پروگرام (ایس اے پی) کے تحت سکیمیں بھی سونپی گئی ہیں۔

ان میں مالی سال 2024-25 کے لیے سندھ میں 17 منصوبے شامل ہیں جن پر 4 ارب 25 کروڑ روپے خرچ ہوں گے، خیبر پختونخوا میں اسی مالی سال کے دوران 5 منصوبوں پر ایک ارب 11 کروڑ روپے اور مالی سال 2025-26 میں صوبے میں مزید 10 منصوبوں پر 2 ارب 15 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔کمپنی کراچی اربن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پیکیج پر بھی عمل درآمد کرے گی جس کی تخمینی لاگت 15 ارب روپے ہے اور اس کا پی سی ون سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کو جمع کرایا جا چکا ہے۔

ایک اور بڑا منصوبہ حیدرآباد اربن انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ پیکیج (ریویمنگ اینڈ ری ہیبیلیٹیشن) ہے جس کی لاگت 5 ارب روپے ہے، اس کا پی سی ون بھی سی ڈی ڈبلیو پی کو بھیج دیا گیا ہے۔مزید یہ کہ تنظیم کراچی میں وفاقی عدالتوں کی تعمیر کا بھی منصوبہ رکھتی ہے جس پر تخمینی طور پر 4 ارب روپے لاگت آئے گی اور اس منصوبے کا نظر ثانی شدہ پی سی ون جلد پیش کیا جائے گا۔