حکومت پاکستان کی ٹرمپ امن معاہدے سے متعلق پالیسی سے متفق نہیں ہوں

ٹرمپ پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، یہ معاہدہ قابل قبول نہیں ہے، پہلے والے اور اب والے نکات میں فرق ہے، ٹرمپ معاہدے میں گریٹر اسرائیل کا راستہ نہیں روکا گیا، امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان کا پیغام

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 3 اکتوبر 2025 19:18

حکومت پاکستان کی ٹرمپ امن معاہدے سے متعلق پالیسی سے متفق نہیں ہوں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 03 اکتوبر 2025ء ) امیر جےیوآئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی ٹرمپ امن معاہدے سے متعلق پالیسی سے متفق نہیں ہوں
ٹرمپ پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، یہ معاہدہ قابل قبول نہیں ہے، پہلے والے اور اب والے نکات میں فرق ہے۔ انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک سعودی دفاعی معاہدے کا دل وجاں سے خیر مقدم کیا ہے، آرزو تھی کہ سعودیہ اور پاکستان اسلامی دنیا کی قیادت  کریں، دونوں ممالک نے اسلامی دنیا اور خطے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ معاہدہ کیا ہے اس پر ہم سعودیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، اب ابتداء ہوگئی ہے، دیگر اسلامی ممالک بھی اس کا حصہ بن سکتے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ٹرمپ امن معاہدے پر حکومت پاکستان کی پالیسی سے متفق نہیں ہوں، ٹرمپ کی اپنی باتوں میں تضاد ہے ، اس پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، یہ معاہدہ قابل قبول نہیں ہے، جو پہلے نکات پیش کیے اور جو بعد میں پیش کے ان میں فرق ہے، اسلامی دنیا کے وہ ممالک جنہوں نے ان سے ملاقات کی انہوں نے خود معاہدے پر تحفظات کا اظہار کیا، ٹرمپ معاہدے میں گریٹر اسرائیل کا راستہ نہیں روکا گیا، اسرائیل کا ہاتھ کھلا چھوڑنے اور فلسطین کو محکوم کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس طرح معاہدے نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سینیٹر مشتاق مظلوم فلسطینیوں کی مدد کرنے کے لیے پاکستان کی نمائندگی کر رہے تھے، ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں اللہ ان کو محفوظ رکھے، جب تک اسرائیل گریٹر اسرائیل کی بات کرے گا ہم مکمل فلسطین کی بات کریں گے۔ مزید برآں امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے نائب وزیراعظم اسحق ڈار کی جانب سے مسئلہ فلسطین کے دوریاستی حل کو پاکستان کی ریاستی پالیسی قرار دیے جانے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ حکمران بتائیں یہ پالیسی کس فورم پر یا پارلیمنٹ میں طے کی گئی ہے۔

انہوں نے واضح کیا ہے پاکستان اور اس کے عوام صرف اور صرف ریاست فلسطین کے قیام کے حامی ہیں۔ فلسطین پر قابض اسرائیل کو تسلیم کرنے بارے کوئی حکمران نہ سوچے اور نہ ہی قوم ایسا اقدام کرنے کی اجازت دے گی۔ جمعہ کو مانسہرہ میں الخدمت کی بنو قابل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ فرسودہ نظام کو بدلنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ پاکستان سے مایوس ہونے کی کوئی وجہ نہیں، نوجوان فرسوہ نظام اور وسائل پر قابض مٹھی بھر حکمران اشرافیہ کے خلاف پرامن مزاحمت کریں۔