گلوبل صمود فلوٹیلا کے 4 اطالوی رضاکار ملک بدر، بقیہ کو بھی جلد واپس بھیج دیا جائے گا، اسرائیلی حکام

اسرائیل نے صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی روک لیا، 500 کارکنان گرفتار،دنیا بھر کر کے رضاکار 40 سے زائد کشتیوں پر امدادی سامان لے کر غزہ روانہ ہوئے

جمعہ 3 اکتوبر 2025 22:00

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)غزہ کیلئے گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو اسرائیلی حکام نے روک لیا ہے جبکہ پہلے سے گرفتار رضاکاروں میں سے 4 اطالوی کارکنوں کو ملک بدر کر دیا گیا ہے۔قطری نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارتِ خارجہ نے کہاکہ اس نے 4 اطالوی شہریوں کو ملک بدر کر دیا ہے جبکہ گلوبل صمود فلوٹیلا میں شامل بقیہ کارکنوں کو بھی جلد ملک بدر کر دیا جائے گا۔

دریں اثناء اسرائیلی فورسز نے امدادی سامان سے لدے جہازوں کے قافلے کی آخری کشتی کو بھی غزہ میں داخل ہونے کی کوشش میں روک لیا۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مارینیٹ نامی اس کشتی پر پولینڈ کا پرچم لہرا رہا تھا اور اس پر 6 رضاکار سوار تھے جن کا تعلق جرمنی، ترکی، عمان اور آسٹریلیا سے ہے۔

(جاری ہے)

یہ کشتی غزہ کے ساحل سے صرف 42.5 ناٹیکل میل کی دوری پر تھی کہ اسرائیلی بحریہ نے اسے روک کر اشدود کی بندرگاہ منتقل کر دیا اور تمام رضاکاروں کو بھی حراست میں لے لیا۔

فلوٹیلا کے منتظمین نے بتایا کہ خوراک اور ادویات سے لدے 43 کشتیوں پر مشتمل اس بحری بیڑے کی تمام کشتیاں اور اس میں سوار تمام 500 رضاکاروں کو حراست میں لیا جا چکا ہے،ان رضاکاروں میں دنیا کے نامور وکلا، پارلیمانی نمائندے اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔ عالمی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد بھی شامل ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ گرفتار رضاکاروں کو صحرائے نقب کی کیچزیوت جیل (Ketziot prison) منتقل کیا گیا، جہاں وہ ڈی پورٹیشن مکمل ہونے تک قید رہیں گے،اب تک متعدد یورپی شہریوں کو واپس بھیجنے کی تیاری کی جا چکی ہے۔یاد رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے اور جنگ زدہ علاقے میں محصور فلسطینیوں تک امدادی سامان پہنچانے کی ہر کوشش کو جارحیت سے روک رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ زدہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کی کوشش کرنے والے پورے امدادی فلوٹیلا کو روک کر درجنوں کشتیوں سے سیکڑوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔جمعہ کی صبح گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی پر بھی اسرائیلی فورسز نے زبردستی چڑھائی کر دی، پولینڈ کے جھنڈے والی میرینیٹ کشتی پر 6 افراد موجود تھے۔غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے قائم بین الاقوامی کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ کئی گرفتار کارکنوں نے اپنی گرفتاری کے ساتھ ہی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال بھی شروع کر دی ہے۔

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ یہ عمل جلد از جلد مکمل کیا جائے، وزارت خارجہ نے گرفتار کیے گئے تمام 461 کارکنوں کے ’محفوظ اور صحت مند‘ حالت میں ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا نے اسرائیل سے تمام کارکنوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔