ہم بیت المقدس کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، ترک صدر کا فتح بیت المقدس کے دن پر پیغام

جمعہ 3 اکتوبر 2025 22:00

انقرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اکتوبر2025ء)ترک صدر رجب طیب اردوان نے جمعرات کے روز تاریخ کے عظیم فاتح و حکمران صلاح الدین ایوبی کی جانب سے بیت المقدس کی فتح کی 838 ویں سالگرہ پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ترک خبررساں ادارے کے مطابق سماجی رابطے کے پلیٹ فارمز پر جاری اپنے بیان میں صدر اردوان نے کہا کہ بیت المقدس کی فتح کی 838 ویں سالگرہ کے موقع پر وہ اس مقدس شہر کے دوسرے فاتح صلاح الدین ایوبی اور ان کے بہادر فوجیوں کو یاد کرتے ہیں۔

اردوان نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ بیت المقدس کے لیے ہم عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ جدوجہد جاری رکھیں گے، جو ہمارے پاس حضرت محمد ؐ اور ان سے پہلے آنے والے انبیا کی امانت ہے،بیت المقدس کا شمار دنیا کے قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے اور یہ اسلام، مسیحیت اور یہودیت تینوں مذاہب کے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ شہر پہلی بار 638 عیسوی میں دوسرے خلیفہ حضرت عمر ؓبن خطاب نے فتح کیا، 1099 میں صلیبیوں نے اس پر قبضہ کر لیا بعدازاں 2 اکتوبر 1187 کو صلاح الدین ایوبی نے بیت المقدس کو دوبارہ فتح کیا۔

صلاح الدین ایوبی کی جانب سے فتح کے بعد 1917 تک یہ شہر ،صرف 11 سال کی مختصر مدت کو چھوڑ کر مسلمانوں کے زیرِ اقتدار ہی رہا۔9 دسمبر 1917 کو برطانیہ نے بیت المقدس پر قبضہ کیا جو اس وقت سلطنتِ عثمانیہ کے زیرِ انتظام تھا۔ اس وقت فلسطینی سرزمین میں یہودی آبادی لگ بھگ 60 ہزار تھی جو 1948 میں اسرائیل کے قیام کے موقع پر بڑھ کر 8 لاکھ تک جا پہنچی۔14 مئی 1948 کو اسرائیل نے اپنے قیام کا اعلان کیا جس کے اگلے ہی روز مصر، اردن، لبنان اور شام سمیت عرب ممالک نے جنگ چھیڑ دی۔

جنگ جیتنے کے بعد اسرائیل نے بیت المقدس پر قبضے کے منصوبے پر عمل شروع کیا اور مغربی یروشلم پر قبضہ کر لیا۔1967 کی6 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل نے مشرقی یروشلم اور مغربی کنارے پر بھی قبضہ کر لیا اور 3 جولائی 1980 کو اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس کو اپنا دارالحکومت قرار دیا۔6 دسمبر 2017 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیا اور 14 مئی 2018 کو امریکی سفارت خانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کر دیا گیا۔