بی جے پی سرکارمیں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ محفوظ ہیں،بھارتی جریدے کی رپورٹ

ہفتہ 4 اکتوبر 2025 11:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اکتوبر2025ء) آر ایس ایس کے نظریے پر چلنےوالی بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ ہیں،مودی کی ہندوتوا حکومت کامسلمانوں کی شناخت، مذہبی روایات اور مذہبی آزادی پر ایک اور وار کیاگیا ہے،مسلمانوں کےخلاف بھارت میں غاصب مودی کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ کارروائیاں جاری ہیں۔

بھارتی جریدے دی ٹیلی گراف انڈیا کے مطابق اتر پردیش کے ضلع سنبھل کے رائے بزرگ گاؤں میں ایک اور مسجدکوشہید کر دیا گیا۔ جریدے کا کہنا ہے کہ گزشتہ چار ماہ میں ضلع سنبھل میں مسجد شہید کرنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے ،مسجد کو فوجی دستے اور بھاری پولیس کی نفری کی نگرانی میں گرایا گیا،مقامی افراد کا مؤقف ہے کہ مسجد تقریباً 10سال پہلے تعمیر کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

دی ٹیلی گراف کے مطابق اتر پردیش کے ضلع سنبھل کی انتظامیہ نے تجاوزارت کا الزام لگا کر مسجد کو گرایا،رضائے ِ مصطفیٰ مسجد کو بھی کچھ عرصہ پہلے سنبھل انتظامیہ نے گرایا تھا۔اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے مسجد کو گرانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ رام مندر کی تعمیر کے بعد ضلع ایودھیا ترقی اور روحانیت سے آگے بڑھ رہا ہے،ضلع سنبھل کو بھی کاشی اور ایودھیا شہر کی طرح بنایا جائےگا۔یوگی آدتیہ ناتھ آر ایس ایس کے نظریے کے تحت گجرات کے قتل عام کو پھر دہرانا چاہتا ہے۔مودی سرکار میں ہندوتوا انتہا پسندوں کا مساجد گرانا مودی کی متعصبانہ پالیسیوں کا ثبوت ہے،مسلم شناخت مٹانے کی سرکاری کوشش بھارتی سیکولرازم کے تابوت میں آخری کیل ہے۔