Live Updates

اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ شہری کی بازیابی سے متعلق آج پیر 6اکتوبرکو ان کیمرہ بریفنگ ہوگی

اتوار 5 اکتوبر 2025 16:50

Jاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 05 اکتوبر2025ء) اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ شہری کی بازیابی سے متعلق آج پیر 6اکتوبرکو ان کیمرہ بریفنگ ہوگی جسٹس محسن اخترکیانی بریفنگ لیں گے،،جسٹس محسن اختر کیانی نے سابقہ سماعت پر کہاتھا کہاکہ 10 سا ل پہلے دہشتگردی کا منظر کچھ اور تھاآج کچھ اور ہے،کسی نے تو عدالت کو سمجھانا ہے کہ ہو کیا رہا ہے،آج تک کوئی عدالت کو نہیں سمجھا سکا،کسی سٹیج پر یہ کرمنل کارروائی کی جانب معاملات جائیں گے،یہ تو پارلیمنٹ کا کام ہے جنہوں نے آنکھیں بند کی ہوئی ہیں،اب آپ نے بتانا ہے کہ کس نے آکر بریفنگ دینی ہے،کون سا افسر پیش ہوگا۔

یاست کے ادارے مختلف پوزیشن پر کھڑے ہیں،ہم ججمنٹس پھاڑ کر پھینک نہیں سکتے، آپ بتائیں گے کہاں ہے مسنگ پرسن،کیا وہ افغانستان کی جیل میں ہے، یہ بتانا ہے وہ زندہ ہے یا مرگیا ہے،جس کو مرضی ا?پ بھیج دیں، صرف آکر سمجھا دیں کہ مسنگ پرسن کہاں ہے،ریکارڈ کیسا تھ آ جائیں، جیسے مرضی آپ آ جا ئیں، کسی کا آرڈر میں نام نہیں لکھ رہا، ہم نے یہ معاملہ ویسے لارجر بنچ میں رکھا تھا لیکن پتہ نہیں کیوں جج صاحب معذرت کرگئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاپتہ شہری عمر عبداللہ کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس محسن اختر کیانی کریں گے،حکومت کی جانب سے لاپتہ شہری کی فیملی کے اکاونٹ میں 50لاکھ روپے کی امدادی رقم منتقل کر دی گئی، وزارت دفاع اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے رقم ا?ن لائن منتقل کرنے کی رسید عدالت میں پیش کردی۔

(جاری ہے)

جسٹس محسن اختر کیانی نے لاپتہ شہری کے والد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ رقم منتقل ہو گئی ہے کل تک آپ کو مل جائے گی،فیملی کے دکھوں کا مداواان پیسوں سے نہیں ہوسکتا۔ عدالت نے لاپتہ شہری کی بازیابی سے متعلق ان کیمرہ بریفنگ طلب کرلی،جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ بے شک 5افسر ٓاجائیں، ہو سکتا ہے ہمیں ایک افسر کی بات سمجھ نہ آئے،چھ اکتوبر کو بریفننگ ان کیمرا ہوگی، آپ نے بتانا ہے کہ کون ساافسر پیش ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے نمائندہ وزارت دفاع سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ سب قابل احترام ہیں، جو بات ہوگی عدالت میں ہوگی،یقین کریں میں کسی کو کھاو?ں گا نہیں، 7 سال سے ججمنٹ دی ہوئی ہے،عدالت نے کہا کہ لاپتہ افراد کمیشن میں افسر پیش ہوتے ہیں، انہیں کوئی اعتراض نہیں ہوتا،جب عدالت بلاتی ہے تو سب افسر ناراض ہو جاتے ہیں،پتہ نہیں کورٹ سے کیوں ناراض ہو جاتے ہیں جبکہ وہی افسران کمیشن میں پیش ہوتے ہیں،پتہ نہیں کیوں ریٹائرڈ جج کے پاس تو وہ پیش ہو جاتے ہیں اور عدالت میں پیش نہیں ہوتے،ہم تو لا ئ افسران کا ا?رڈر لکھ دیتے ہیں جو وہ کہتے ہیں، پھر بھی یہاں افسران پیشی سے کتراتے ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہاکہ6 اکتوبر سے پہلے لائ افسرعدالت کو بتائیں کہ کونسے افسران ان کیمرہ بریفنگ دیں گے،کیس کی سماعت 6اکتوبر تک ملتوی کردی گئی تھی۔
Live پاک افغان کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات