شرم الشیخ میں غزہ امن مذاکرات اور ثالث ممالک کی تنبیہ

DW ڈی ڈبلیو پیر 6 اکتوبر 2025 16:20

شرم الشیخ میں غزہ امن مذاکرات اور ثالث ممالک کی تنبیہ
  • شرم الشیخ میں جنگی فریقین کے مابین غزہ امن مذاکرات آج: ثالث ممالک کی تنبیہ

شرم الشیخ میں غزہ امن مذاکرات اور ثالث ممالک کی تنبیہ

مصر کے سیاحتی مقام شرم الشیخ میں آج پیر کے روز حماس، اسرائیل اور امریکہ کے نمائندوں کے مابین غزہ امن مذاکرات ہو رہے ہیں۔ دریں اثنا ثالث ممالک نے تنبیہ کی ہے کہ ایک حتمی امن معاہدہ شاید بہت جلد طے نہ پا سکے۔

مصر میں قاہرہ اور متحدہ عرب امارات میں دبئی سے مو‌صولہ رپورٹوں کے مطابق ان مذاکرات میں حماس کے سربراہ خلیل الحیہ اپنی تنظیم جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کا نامزد کردہ وفد اسرائیل کی نمائندگی کرے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نامزد کردہ دو رکنی وفد، جو ان کے ایلچی اسٹیو وٹکوف اور داما جیرڈ کشنر پر مشتمل ہے، بھی ان مذاکرات کا حصہ ہو گا۔

(جاری ہے)

مذاکرات کا مقصد جنگی فریقین کے مابین امن معاہدہ

مصر کے ساحلی تعطیلاتی مقام شرم الشیخ میں آج پیر چھ اکتوبر کو ہونے والے غزہ امن مذاکرات کا مقصد دو سالہ جنگ سے تباہ شدہ غزہ پٹی کے فلسطینی علاقے میں قیام امن کے لیے ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کرنا ہے، جس کے نتیجے میں غزہ کی ساحلی پٹی میں حماس اور اسرائیل کے مابین جنگ ختم ہو سکے اور ساتھ ہی حماس کی قید میں اسرائیلی یرغمالیوں اور پھر اسرائیلی جیلوں سے سینکڑوں فلسطینی قیدیوں کی رہائی کو بھی ممکن بنایا جا سکے۔

شرم الشیخ میں ہونے والی اس سہ فریقی امن بات چیت میں بنیادی طور پر 20 نکات پر مشتمل اس غزہ امن منصوبے پر بات چیت کی جائے گی، جو گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے ساتھ مل کر پیش کیا تھا۔

ممکن ہے حتمی امن معاہدہ بہت جلد طے نہ پا سکے، ثالث ممالک

غزہ کی جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل اور حماس کے مابیں ثالثی کرنے والے عرب ممالک متحدہ عرب امارات اور مصر کے نمائندوں نے آج پیر کے روز تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگی فریقین کے مابین امن معاہدہ ممکن ہے کہ بہت جلد اور تیز رفتاری سے طے نہ پاسکے۔

صدر ٹرمپ کے اس امن منصوبے کا عرب ممالک، مسلم اکثریتی آبادی والی ریاستوں اور یورپی یونین کے رکن ملکوں سمیت بین الاقوامی برادری نے خیر مقدم کیا تھا۔

سات اکتوبر 2023ء کو اسرائیل میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کے ایک بڑے دہشت گردانہ حملے کے ساتھ شروع ہونے والی غزہ پٹی کی جنگ کو کل منگل سات اکتوبر کو ٹھیک دو برس ہو جائیں گے۔


اسرائیل میں حماس کے حملے میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے اور واپس جاتے ہوئے فلسطینی جنگجو تقریباﹰ 250 افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے، جن میں سے درجنوں ابھی تک حماس کی قید میں ہیں۔

اسرائیل کو مغربی کنارے کو ضم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ٹرمپ

اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد شروع ہونے والی غزہ کی جنگ میں غزہ پٹی کی وزرات صحت کے مطابق اب تک 66 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔