چین نے اسٹریٹجک آئل ریزرو سائٹس کی تعمیر کی رفتار تیز کر دی

چین نے 2025 میں اب تک روزانہ اوسطا 5 لاکھ 30 ہزار بیرل تیل ذخیرہ کرلیا

منگل 7 اکتوبر 2025 13:48

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اکتوبر2025ء) چین نے اپنی اسٹریٹجک آئل ریزرو سائٹس کی تعمیر کی رفتار تیز کر دی ہے تاکہ خام تیل کے ذخائر میں اضافہ کیا جا سکے۔ عرب ٹی وی کے مطابق یہ مہم روس کے یوکرین پر حملے کے بعد زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے جس نے عالمی توانائی کے بہا ئوکو متاثر کیا اور رواں سال اس میں مزید تیزی آئی ہے۔پبلک ڈیٹا، تجارتی ذرائع اور انڈسٹری ماہرین کے مطابق سینوپیک اور سی این او او سی جیسی سرکاری کمپنیاں 2025 اور 2026 کے دوران 11 مقامات پر کم از کم 169 ملین بیرل کی نئی اسٹوریج سہولیات قائم کریں گی، ان میں سے 37 ملین بیرل کی گنجائش پہلے ہی تیار ہو چکی ہے۔

ایس اینڈ پی گلوبل کموڈیٹی ان سائٹس کے مطابق چین نے 2025 میں اب تک روزانہ اوسطا 5 لاکھ 30 ہزار بیرل تیل ذخیرہ کیا ہے، یہ ذخیرہ عالمی سپلائی کے فاضل تیل کو جذب کرنے اور قیمتوں کو سہارا دینے میں مدد دے رہا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب اوپیک پلس پیداوار میں کمی کے اقدامات کم کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کا کہنا ہے کہ 70 ڈالر فی بیرل سے کم قیمتوں کی وجہ سے یہ ذخیرہ اندوزی کم از کم 2026 کی پہلی سہ ماہی تک جاری رہے گی۔

چین، جو دنیا کا سب سے بڑا تیل درآمد کنندہ ہے، اپنی بیرونی انحصار کو کم کرنے کے لیے ذخائر کی تعمیر، درآمدی ذرائع میں تنوع اور ملکی پیداوار برقرار رکھنے پر زور دے رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق چین تیزی سے قابلِ تجدید توانائی اور برقی گاڑیوں کی طرف بھی بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے پیٹرول اور ڈیزل کی طلب میں کمی آ رہی ہے اور مجموعی تیل کی کھپت کے 2027 میں اپنی انتہا پر پہنچنے کا امکان ہے۔

رائٹرز کی تحقیق کے مطابق 2025 اور 2026 میں بننے والی نئی گنجائش تقریبا 180 سے 190 ملین بیرل کے برابر ہوگی جو گزشتہ پانچ سال میں بنائی گئی تھی تاہم چین کی آئل ریزرو پالیسی انتہائی خفیہ ہے اور منصوبوں کی صورتحال بدل بھی سکتی ہے۔سنگاپور میں سپارٹا کموڈیٹیز کی تجزیہ کار جون گوہ نے کہاکہ چین کی ذخیرہ اندوزی کی حکمت عملی ہمیشہ یہ رہی ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں محفوظ بنایا جائے کیونکہ وہ خام تیل کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔