بھارتی پولیس لداخ میں عدالتی ضمانتوں کے باوجود نئی نئی گرفتاریاں کررہی ہے، بار ایسوسی ایشن

بدھ 8 اکتوبر 2025 14:42

لہہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں لداخ خطے کی بارایسوسی ایشن نے کہاہے کہ مقامی عدالتوںکی طرف سے درجنوں گرفتار افراد کو ضمانت دینے کے باوجو پولیس 24ستمبر کے تشدد کے سلسلے میں مزید لوگوں کو گرفتارکررہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بار ایسوسی ایشن کے صدر محمد شفیع لاسو نے لہہ میں صحافیوں کو بتایا کہ اب تک 75کے قریب افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ 40کو پہلے ہی ضمانت دی جا چکی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آنے والے دنوں میں ضمانتی درخواستوں کی مزید سماعتیں مقرر ہیں۔انہوں نے گرفتاریوں کو مظاہرین کوہراساں کرنے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے انتظامیہ کا ہتھکنڈا قراردیا۔یہ تشدد ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی قیادت میں بھوک ہڑتال کے دوران شروع ہوا تھا جو لداخ کو آئینی ضمانتوں اور ریاست کا درجہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے 35دن سے بھوک ہڑتال پر تھے۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسزنی24ستمبر کو پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی جس سے چار افراد ہلاک اور تقریبا 100 دیگر زخمی ہو گئے ۔وکلاء کے مطابق پیر کے روز مزید 14گرفتار افراد کو رہا کیا گیا جبکہ 26دیگر کو پہلے ہی عبوری ضمانت دی گئی تھی۔ تاہم تحقیقات کی آڑ میں روزانہ نئی نئی گرفتاریاں کی جارہی ہیں۔لداخ میں ایک سینئر پولیس افسر نے دعوی کیا کہ یہ گرفتاریاں جاری تحقیقات کا حصہ ہیں۔

دریں اثناء لداخ میں جاری تحریک کی قیادت کرنے والے دو کلیدی گروپوں میں سے ایک لہہ اپیکس باڈی نے حالات معمول پر آنے کے انتظامیہ کے دعوئوں کو مسترد کر دیا۔ ایپکس باڈی کے شریک چیئرمین چیرنگ دورجے نے پابندیوں کو فوری طور پر ختم کرنے، تمام گرفتار افراد کی رہائی اور موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بحالی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدامات عوامی اعتماد کو بحال کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکام بھوک ہڑتال کے دوران لوگوں کو متحرک کرنے پر گائوں کے سربراہوںکو ہراساں کررہے ہیں۔