پاکستان کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی وژن، قیادت کے استحکام اور انتظامی مہارت کی ضرورت ہے،وفاقی وزیر احسن اقبال کا کانفرنس سے خطاب

جمعرات 9 اکتوبر 2025 17:29

پاکستان کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی وژن، قیادت کے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2025ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان کی پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کے لیے اجتماعی وژن، قیادت کے استحکام اور انتظامی مہارت کی ضرورت ہے،موجودہ دور ملک کے چوتھےٹیک آف کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں مقامی ہوٹل میں منعقدہ منیجمنٹ ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایم اے پی) کی ’’لیڈنگ چینج: فرام وژن ٹو ​​ایکسی لینس‘‘ کے موضوع پر سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے آزادی کے بعد سے ترقی کے تین بڑے مراحل یا ٹیک آف کا تجربہ کیا ہے۔ پہلا ملک کی تخلیق کے بعد، دوسرا 1990 کی دہائی کے اوائل میں معاشی لبرلائزیشن کے دوران، اور تیسرا 2013 سے 2018 تک جب توانائی کی قلت پر قابو پایا گیا اور سی پیک کا آغاز ہوا۔

(جاری ہے)

اب، ہم اپنے چوتھے ٹیک آف کی دہلیز پر کھڑے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اب پاکستان کو ایک مسابقتی، مربوط اور پراعتماد ملک بنانے کا ایک موقع ہے۔

وژن سے کامیابی کی طرف جانے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ایٹمی پروگرام سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام مشترکہ مقصد، قائدانہ استحکام، میرٹ، انسانی وسائل میں سرمایہ کاری، مناسب وسائل اور فعال خود مختاری کی وجہ سے کامیاب ہوا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس ماڈل کو اپنی معیشت اور گورننس پر لاگو کرتے ہیں تو پاکستان معیشت کے میدان میں ایک اور معجزہ کر سکتا ہے۔

وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہمارے پاس ہنر، وسائل اور جذبہ ہے،جس چیز کی ہمارے پاس کمی ہوتی ہے وہ مینجمنٹ ایکسیلنس ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جو قومیں انتظامی سرمائے میں سرمایہ کاری کرتی ہیں وہ دیرپا ترقی حاصل کرتی ہیں۔حالیہ اقتصادی اشاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ افراط زر میں کمی آئی ہے، روپیہ مستحکم ہوا ہے، اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں بہتری آئی ہے۔

انہوں نے سعودی عرب، چین، امریکا ، یورپی یونین اور خلیج اور وسطی ایشیا جیسے علاقائی بلاکوں کے ساتھ پاکستان کی مضبوط شراکت داری کا بھی حوالہ دیا۔انہوں نے حکومت کے قومی بحالی کے منصوبے اڑان پاکستان کا خاکہ بھی پیش کیا جو کہ پانچ ستونوں برآمدات، ای پاکستان، ایکوٹی اور بااختیار، ماحولیات اور خوراک کی حفاظت، اور توانائی اور انفراسٹرکچر پر مشتمل ہے۔اپنے خطاب کے اختتام پر احسن اقبال نے قائداعظم محمد علی جناح کے ایمان، اتحاد، نظم و ضبط کے نصب العین پر زور دیا اور کہا کہ یہ اصول پاکستان کی ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم ان اقدار کے مطابق زندگی گزاریں تو ہمارا چوتھا ٹیک آف نہ صرف ہماری معیشت بلکہ ہماری تقدیر کو بھی بلند کر دے گا۔