ادب کا امسالہ نوبل انعام ہنگری کے ادیب لاسلو کراسناہورکائی کے نام

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 9 اکتوبر 2025 18:40

ادب کا امسالہ نوبل انعام ہنگری کے ادیب لاسلو کراسناہورکائی کے نام

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 09 اکتوبر 2025ء) سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق اس انعام کا فیصلہ کرنے والی سویڈش اکیڈمی کی طرف سے کہا گیا کہ ہنگیرین مصنف لاسلو کراسناہورکائی کو نوبل انعام کے ساتھ 11 ملین سویڈش کرونے (1.2 ملین ڈالر کے برابر) کا نقد انعام بھی دیا جائے گا۔

یہ اعلان کرتے ہوئے سویڈش اکیڈمی کے مستقل سیکرٹری اور ادبی مؤرخ ماٹس مالم نے کہا، ''سال 2025ء کا ادب کا نوبل انعام ہنگری کے مصنف لاسلو کراسناہورکائی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کی وجہ عمومی طور پر دہشت زدہ کر دینے والے ماحول میں فنی تخلیق کی طاقت کی بار بار تصدیق کر دینے والے آرٹ کے طور پر ان کی بصارت سے بھرپور اور اپنی گرفت میں لے لینے والی تصنیفات ہیں۔

(جاری ہے)

‘‘

ایک ایک جملے میں کھلنے والے ناول

کراسناہورکائی کو 2025ء کا لٹریچر نوبل پرائز دینے کے فیصلے کے اعلان کے ساتھ سویڈش اکیڈمی کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ ہنگری کے اس ادیب کے لکھے گئے ناول اپنے کرداروں اور کہانی میں اکثر فلسفیانہ ہوتے ہیں، لیکن ساتھ ہی تاریکی میں مزاح اور حیرانی کا سبب بننے والے بھی، جو اکثر ایک ایک جملے سے بھی پوری طرح کھل جاتے ہیں۔

‘‘

ساتھ ہی سویڈش اکیڈمی کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ لاسلو کراسناہورکائی کی تصنیفات اپنی مجموعی شناخت میں ''قاری کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے لینے والی اور بصارت انگیز‘‘ ہیں۔

کراسناہورکائی کی متعدد تصنیفات، جن میں ان کا پہلا ناول Satantango بھی شامل ہے، کو ہنگری کے مشہور فلم ڈائریکٹر بیلا ٹار فلما بھی چکے ہیں۔

ان کے لکھے گئے اولین ناول پر بننے والی اسی نام کی فلم کا دورانیہ 450 منٹ ہے اور وہ آج تک سینما میں دکھائی جانے والی دنیا کی طویل ترین فلموں میں سے ایک ہے۔

جذبات اور سوچوں کے بدلتے ہوئے رنگ

اس وقت لاسلو کراسناہورکائی کی عمر 71 برس ہے اور آج کیے گئے نوبل ادب انعام کے اعلان سے پہلے بھی وہ بہت سے مشہور بین الاقوامی ادبی انعامات اور اعزازات حاصل کر چکے ہیں، جن میں انہیں 2015ء میں دیا جانے والا مین بُکر انٹرنیشنل پرائز بھی شامل ہے۔

کراسناہورکائی کی ادبی تخلیقات کے حوالے سے خاص بات یہ بھی ہے کہ انہیں مین بُکر انٹرنیشنل پرائز دیے جانے کے وقت بھی جیوری کے ماہرین نے اعتراف کیا تھا کہ ان کی تحریروں میں عام ''جملے بہت غیر معمولی ہوتے ہیں، جو کبھی بہت مختصر اور کبھی بہت طویل بھی ہوتے ہیں، لیکن اپنی روانی میں جذبات اور سوچوں کے بدلتے ہوئے رنکوں کی عکاسی کرتے ہیں۔

‘‘

اپنے لیے نوبل لٹریچر پرائز کے اعلان کے ساتھ ہنگری کے یہ بہت منفرد ادیب اب دنیا بھر کی ان بہت سی انتہائی سرکردہ ادبی شخصیات میں شامل ہو گئے ہیں، جنہیں ماضی سے لے کر آج تک یہ انعام دیا جا چکا ہے۔

ان میں امریکہ کے ولیم فاکنر، برطانیہ کے دو مرتبہ وزیر اعظم رہنے والے ونسٹن چرچل، امریکہ کے ارنسٹ ہیمنگوے، ان کی ہم وطن سیاہ فام مصنفہ ٹونی موریسن اور جاپانی نژاد برطانوی ادیب ایشی گورو بھی شامل ہیں۔

گزشتہ برس ادب کا نوبل انعام جنوبی کوریا کی خاتون ادیب ہان کانگ کو دیا گیا تھا۔ مجموعی طور پر آج تک ادب کا نوبل انعام 117 مرتبہ اور کُل 121 ادبی شخصیات کو دیا چکا ہے۔

سال رواں کے نوبل انعامات

ہر سال دیے جانے والے نوبل انعامات کے اعلانات کا سلسلہ اسی ہفتے شروع ہوا تھا۔ پیر کے روز طب کے شعبے میں اس انعام کے تین حقداروں کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا اور اس کے بعد منگل کے فزکس کے نوبل انعام اور کل بدھ کو کیمیا کے نوبل انعام کا۔

آج کیے جانے والے ادب کے نوبل انعام کے حقدار ادیب کے نام کے اعلان کے بعد کل جمعہ 10 اکتوبر کو امن کے نوبل انعام کی حقدار شخصیت یا شخصیات کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا اور پھر آئندہ پیر کے روز سال رواں کے آخری اور اقتصادیات کے شعبے کے نوبل انعام کی حقدار ٹھہرائی جانے والی شخصیت یا شخصیات کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔

نوبل انعام کی حقدار قرار دی گئی تمام شخصیات کو یہ انعامات 10 دسمبر کو سٹاک ہوم اور اوسلو میں ہونے والی دو مختلف تقریبات میں دیے جائیں گے۔ ان انعامات کی تقسیم سویڈن کے مشہور سائنسدان اور صنعتکار الفریڈ نوبل کی برسی کے موقع پر کی جاتی ہے، جن کا انتقال 10 دسمبر 1896 کو ہوا تھا۔