خیبرپختونخوا پولیس ،بھاری مالیت کی بلٹ پروف گاڑیاں صوبے کے جنوبی اضلاع کے ضلعی پولیس افسران کے حوالے

جمعرات 9 اکتوبر 2025 20:40

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 اکتوبر2025ء) دہشتگردی سے نمٹنے اور خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لیے ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے بھاری مالیت کی بلٹ پروف گاڑیاں صوبے کے جنوبی اضلاع کے ضلعی پولیس افسران کے حوالے کردی گئیں۔خیبر پختونخوا پولیس تر جمان کے مطابق اس سلسلے میں جمعرات کے روزسینٹرل پولیس آفس پشاور میں ایک تقریب منعقد ہوئی جس میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخواذوالفقارحمید کو دہشت گردی اور بدامنی سے نمٹنے کے لیے کروڑوں روپے مالیت کی بلٹ پروف گاڑیوں اور اے پی سیز کے بارے میں ڈی آئی جی فنانس اینڈ پروکیورمنٹ فدا حسن اور ڈی آئی جی ٹیلی کمیونیکیشن عرفان طارق نے تفصیلی بریفنگ دی۔

اس موقع پرانسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے اپنے تجربے اور مشاہدے کی روشنی میں بکتر بند گاڑیوں کی آپریشنل صلاحیتوں کا باقاعدہ جائزہ بھی لیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی پیز، ڈی آئی جیز اور دیگر متعلقہ اعلیٰ پولیس حکام بھی موجود تھے۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ جنوبی اضلاع میں موثر اور عوام دوست پولیسنگ پالیسی کے تحت ان اضلاع میں دہشت گردی کے خطرات سے بہتر انداز میں نمٹنے اور پولیس اہلکاروں کی جانوں کی حفاظت کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں اور دیگر ضروری ساز و سامان وقتاً فوقتاً تواتر کے ساتھ فراہم کیا جا رہا ہے۔

اس ضمن میں کمانڈنٹ پی ٹی سی ہنگو کو ایک عدد V8بلٹ پروف، شمالی وزیرستان اپر کو ایک عدد نئی اے پی سی پروٹیکٹر بی 7 لیول، ایس ایس پی آپریشنز پشاور کو ایک عدد نئی Havel بلٹ پروف ایچ 7 جبکہ تین عدد بلٹ پروف ریوو ڈبل کیبن، ڈی پی اوز ٹانک ، ڈی آئی خان اور ہنگو کو حوالہ کی گئیں۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے آئی جی پی ذوالفقار حمید نے کہا کہ دہشتگری سے متاثرہ اضلاع میں افسران اور جوانوں کو میسر گاڑیوں کو بلٹ پروف بنایا جارہا ہے اور اس سلسلے میں آج یہ بلٹ پروف گاڑیاں افسران کو دی گئی ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ پولیس موبائلز کی سائڈ آرمینگ بھی کی گئی ہے تاکہ گشت پر موجود نفری محفوظ طریقے سے نقل و حرکت کرسکے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال 35جبکہ اس سال بھی 45بلٹ پروف پک اپ گاڑیاں مختلف اضلاع میں پولیس کو دی گئیں ہیں۔صوبائی پولیس سربراہ نے کہا کہ جدید پک اپ گاڑیوں کو ایمبولینس میں بھی تبدیل کیا جارہا ہے تاکہ دور دراز اور پہاڑی علاقوں میں آپریشنز کے دوران زخمیوں کو طبی سہولیات بہم پہنچائی جائیں۔

آئی جی پی نے مزید کہا کہ بنوں میں ڈرون اور اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے بہت فائدہ ہوا ہے اور دہشت گردوں کی طرف سے ڈرون کے ذریعے حملوں میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے جس کے بعد تمام اضلاع کو اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی سے لیس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اضلاع کو تھرمل گنز اور تھرمل سنائپرز کی فراہمی بھی کی جارہی ہے اور اس مقصد کیلئے ایلیٹ ٹریننگ سنٹر میں سپیشلائزڈ کورسز بھی جاری ہیں۔آئی جی پی نے کہا کہ آپریشنز ایریا میں کم نقصان اور بہترین نتائج کیلئے سپیشل ویپنز اور ٹیکٹکس ٹیمز بھی بنائی جارہی ہیں۔