
عالمی امن انصاف اور قانون کی حکمرانی پر منحصر ہے، پاکستان کا اقوام متحدہ میں موقف
جمعہ 10 اکتوبر 2025 19:55
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یہ صرف ایک قانونی تصور نہیں بلکہ عالمی امن اور پائیدار ترقی کے فروغ کے لیے ایک لازمی اخلاقی اور ادارہ جاتی ستون ہے۔
بڑھتی ہوئی جغرافیائی رقابتوں اور بین الاقوامی قانون سے انحراف کے تناظر میں انہوں نے خبردار کیا کہ قانون کی حکمرانی کو طاقت کی سیاست اور یک طرفہ اقدامات کے ذریعے مجروح کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے دانستہ اقدامات اس قانونی ڈھانچے کو متزلزل کر رہے ہیں جو کبھی ناقابل تردید سمجھا جاتا تھا اور اس سے عالمی نظام کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔عاصم افتخار نے کہا کہ ہم علاقائی توسیع پسندی اور ان اصولوں کے زوال کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو کبھی مقدس سمجھے جاتے تھے۔پاکستانی سفیر نے جموں و کشمیر اور فلسطین میں طویل قابضانہ تسلط اور جبر کی مثال دی جہاں قانون کی حکمرانی کی صریح پامالی سب سے نمایاں ہے اور کہا کہ استثنی کے خاتمے اور دہائیوں پر محیط قبضوں کے خاتمے کی ابتدا حقیقی معنوں میں بین الاقوامی قانون کی پاسداری سے ہونی چاہیے کیونکہ جواب دہی کے بغیر امن ایک سراب بن کر رہ جاتا ہے۔بھارت کی مئی 2025 کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے سفیر عاصم افتخار نے اسے بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی اور پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا، جس میں 54 بے گناہ شہری شہید ہوئے۔انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کے سخت تر نفاذ کی اشد ضرورت ہے، پاکستان کی دفاعی کارروائی مکمل طور پر متناسب، قانونی اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق تھی جو اشتعال انگیزی کے باوجود پاکستان کے قانونی اصولوں پر غیر متزلزل عزم کا مظہر ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ امن اور ترقی کا براہ راست تعلق قانون کی حکمرانی سے ہے، اس تناظر میں انہوں نے پاکستان کی جانب سے رواں سال سلامتی کونسل کی صدارت میں متفقہ طور پر منظور ہونے والی قرارداد 2788 کا حوالہ دیا، جو تنازعات کے پرامن حل کے اصول کو فروغ دیتی ہے۔انہوں نے زور دیا کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں خود بین الاقوامی قانون کا حصہ ہیں اور رکن ممالک پر ان کا پابند اثر ہوتا ہے، اس لیے ان کے مثر نفاذ کے ذریعے ان کی ساکھ کا تحفظ تمام معاملات میں یقینی بنایا جانا چاہیے۔اقوامِ متحدہ کی 80ویں سالگرہ کے موقع پر انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی قانون کو زیادہ جمہوری بنایا جائے تاکہ ابھرتے ہوئے اصول منصفانہ اور مساوی ہوں، نہ کہ استثنائی، محدود یا امتیازی ہوں۔انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں خودمختاری کی مساوات، حق خودارادیت، عدم استعمال طاقت اور عدم مداخلت کو اپنی سفارت کاری کی اخلاقی اور قانونی بنیاد سمجھتا ہے۔عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان ایک ضابطہ قانون پر مبنی عالمی نظام کے فروغ کے لیے پرعزم ہے اور اس بات پر زور دیا کہ قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانا ناگزیر ہے تاکہ دنیا کو انارکی، تنازع اور انتشار سے نکال کر تعاون، امن، ترقی اور استحکام کی جانب گامزن کیا جا سکے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
دبئی ، بھارتی بزنس مین بی آر شیٹی پر 16 کروڑ 87 لاکھ درہم کا جرمانہ
-
تاریخ میں پہلی بار امریکا دنیا کے 10 طاقتور ترین پاسپورٹس کی فہرست سے باہر
-
حماس کو غیرمسلح ہونا ہوگا، نہ ہوئی تو ہم کر دیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
-
کیٹ مڈلٹن نے اپنے بچوں کے اسمارٹ فون استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی
-
ایکسپینڈ نارتھ اسٹار 2025 میں پاکستان پویلین کا افتتاح، پاکستانی اسٹارٹ اپس کی شاندار نمائش
-
جٹیکس گلوبل 2025 میں پاکستان پویلین کا افتتاح
-
یو اے ای نے عمان کو 2-1 گول سے شکست دے دی
-
پاکستان رائیڈرز گروپ کی جانب سے سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کے اعزاز میں الوداعی ملاقات
-
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 26 اکتوبر کو ملائیشیا کا دورہ کریں گے
-
دریائے برہم پترا پر چینی ڈیم کی تعمیر سے پریشان بھارت کا 77 ارب ڈالر کا پن بجلی منصوبہ پیش
-
اقوام متحدہ کا غزہ میں امدادی سرگرمیوں کے لیے مزید فنڈز جاری کرنے کا اعلان
-
فلسطینی اتھارٹی نے ٹونی بلیئر کو غزہ منصوبے کے لیے قبول کرلیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.