سعودی عرب سے تجارت، پاکستان غذائی مصنوعات کے لیے ترجیحی اور سستا آپشن ہے، امجد چوہدری

جمعہ 10 اکتوبر 2025 20:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2025ء) آل پاکستان کسٹم کلیئرنس ایجنٹس ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما امجد چوہدری نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے قربت کی وجہ سے پاکستان غذائی مصنوعات کے لیے ترجیحی مقام اور سستا آپشن ہے جس سے سعودی عوام کو تازہ پھلوں اور سبزیوں تک با آسانی رسائی حاصل ہوسکتی ہے۔تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حلال خوراک کی برآمدات کی بہترین صلاحیت اور دستیابی کے باوجود سعودی عرب کے ساتھ تجارت میں پاکستان کا حصہ دوسرے ممالک کے مقابلے نسبتا ًکم ہے۔

انہوں نے کہا کہ 36 ملین کی آبادی کا ملک سعودی عرب اپنی غذائی طلب کا 80 فیصد درآمدات سے پورا کر رہا ہے اور اس کی غذائی مصنوعات کی درآمدات آنے والے برسوں میں بڑھتی رہیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ، معیار زندگی میں بہتری اور آبادی میں اضافہ کی وجہ سے غذائی مصنوعات اور اشیا کی طلب میں بھی اضافہ ہوتا رہے گا جن میں پاکستانی ساختہ اعلیٰ معیار کے اسنیکس بھی شامل ہیں۔

امجد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کے پاس بہت زیادہ قابل کاشت زمین موجود ہے جو سرمایہ کاری کی کمی کی وجہ سے زیر کاشت نہیں ہے جبکہ سعودی عرب کے پاس سرمایہ کاری کے بے پناہ وسائل موجود ہیں۔ موجودہ معاشی صورتحال میں سعودی سرمایہ کاری سے زرعی شعبے کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور غربت سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ اس سے پاکستان کے لیے زرمبادلہ کے نئے ذرائع بھی پیدا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس سرمایہ کاری کے بدلے میں سعودی عرب اعلیٰ معیار کی خوراک اور ایک قابل اعتماد پارٹنر حاصل کر سکتا ہے جو بلاتعطل معیاری خوراک کی فراہمی کو یقینی بنا سکتا ہے۔