’’میں نے بھارتی وفد سے مصافحہ کیا اور ابھی بھی مصافحہ کرنے کو تیار ہوں‘، یوسف رضا گیلانی

جمعہ 10 اکتوبر 2025 20:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے بارباڈوس میں منعقدہ 68ویں کامن ویلتھ پارلیمنٹری کانفرنس کے ایک اہم سیشن کی صدارت کرتے ہوئے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا کہ انہوں نے بھارتی پارلیمانی وفد سے مصافحہ کرنے سے گریز کیا۔ اپنے بیان میں چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ’’میں نے بھارتی وفد سے مصافحہ کیا تھا اور ابھی بھی مصافحہ کرنے کے لیے تیار ہوں، حتیٰ کہ ابھی اسی لمحے‘‘۔

سید یوسف رضا گیلانی کے اس دوٹوک اور مثبت جواب پر ہال تالیوں سے گونج اٹھا اور حاضرین نے ان کے کشادہ دلی اور بہترین سفارتی انداز کی بھرپور تحسین کی۔ ’’بہتر طرزِ حکمرانی، کثیرالجہتی اور بین الاقوامی تعلقات میں دولت مشترکہ کے کردار‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی سیشن تھا، جس کی صدارت چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کی۔

(جاری ہے)

چیئرمین سینیٹ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’آج کی جڑی ہوئی دنیا میں ہمارا اجتماعی عزم ہی یہ طے کرتا ہے کہ ہم جمہوری زوال، ماحولیاتی تبدیلی، مصنوعی ذہانت کا بڑھتا ہوا اثر یا جمہوری اداروں کے تحفظ جیسے چیلنجز کا سامناکس طرح کرتے ہیں‘‘۔

اجلاس کا آغاز مختلف مقررین کی تقاریر اور پریزنٹیشنز سے ہوا، جس کے بعد سوال و جواب پر مبنی ایک جامع اور تعمیری سیشن منعقد کیا گیا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے تمام مقررین اور شرکاء کا ان کی بامعنی اور مثبت شرکت پر شکریہ ادا کیا۔انہوں نے اجلاس کے تین اہم نکات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ بیرونی سطح پر مضبوطی کے لیے داخلی سطح پر اچھی طرزِ حکمرانی ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مشترکہ اقدار، جو ’’کامن ویلتھ چارٹر‘‘ اور ’’لیٹیمًر ہاؤس پرنسپلز‘‘ میں بیان کیے گئے ہیں، عالمی سطح کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں۔سید یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹرین کمزور طبقات کی آواز اور احتسابی عمل کے محافظ ہیں۔انہوں نے تمام شرکاء پر زور دیا کہ وہ ان مباحثوں کو سی پی ای(Commonwealth Parliamentary Association) کے مختلف نیٹ ورکس کے ذریعے آگے بڑھائیں، جن میں ’’کامن ویلتھ ویمن پارلیمنٹرینز نیٹ ورک‘‘، ’’اسمال برانچز نیٹ ورک‘‘ اور نئے اقدامات جیسے ’’کامن ویلتھ اے آئی کنسورشیم‘‘ شامل ہیں، جو باہمی تعاون اور تجربات کے تبادلے کے لیے نہایت اہم پلیٹ فارمز مہیا کرتے ہیں۔

اجلاس میں شریک ایک رکن کے اقلیتوں سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئی انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے اقدامات اٹھائے گئے۔ چیئرمین سینیٹ نے اپنے وزارت عظمیٰ کے دور کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ انہوں نے اقلیتوں کے لئے علیحدہ وزارت قائم کی اور بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے اقدامات اٹھائے۔