خیبر پختونخواہ،بلوچستان میں دہشتگردی کے مجرمانہ گھٹ جوڑ کا خاتمہ کرنا ہوگا،سربراہ پاکستان سنی تحریک

کراچی میں خوف کی فضا قائم کرنیوالے اسٹریٹ کرینل اور بھتہ خوروں کے گرد قانون کا شکنجہ سخت کیا جائے،شاداب رضا نقشبندی

جمعہ 10 اکتوبر 2025 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اکتوبر2025ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدشاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پوری قوم متحد اور قومی اداروں کے ساتھ ہے،سرحد پار سے ہونیوالی دہشتگردی کو روکنا ہوگا ملک میں موجود دہشتگردوں کی آکسیجن بند کرنا ہوگی،دہشتگردوں کے تانے بانے ملک دشمن بھارت سے ملتے ہیں،ملک میں پائیدار امن کیلئے ضروری ہے دہشتگردوں کو انہی کی زبان میں جواب دیا جائے،اسرائیل اور حماس کے درمیان امن معاہدہ خوش آئند ہے،اسرائیل،امریکا کی چال بازیوں سے ہوشیار رہنا ہوگا،غزہ میں امن کی ہر کوشش کو سہرائیں گے مگر امن کی آڑ میں فلسطین وغزہ کے عوام کا استحصال کسی طور برداشت نہیں کیا جائیگا،خیبر پختونخواہ،بلوچستان میں دہشتگردی کے مجرمانہ گھٹ جوڑ کا خاتمہ کرنا ہوگا،ہمارے لئے سب سے پہلے پاکستان ہے اس کے دفاع وسلامتی کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے،کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور بھتہ خوری میں اضافہ تاجرعدم تحفظ کا شکار ہیں،کراچی میں خوف کی فضا قائم کرنیوالے اسٹریٹ کرینل اور بھتہ خوروں کے گرد قانون کا شکنجہ سخت کیا جائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرحد پار سے ہونیوالی دہشتگردی اور کراچی میں اسٹریٹ کرائم وبھتہ خوری کے خلاف گہری تشویش کرتے ہوئے کیا،محمد شاداب رضانقشبندی نے کہا کہ عوام اور تاجر موجودہ بڑھتی ہوئی وارداتوں،ڈاکوں کی لوٹ مار کی وجہ سے عدم تحفظ کا شکار ہیں،صوبائی حکومت وپولیس انتظامیہ دعوں کی بجائے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کاروائی کرکے انہیں منطقی انجام تک پہنچائے،انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ عناصرکے حوصلے بلند ہورہے ہیں ایک تو جرائم پیشہ پکڑے نہیں جاتے اور پکڑ بھی لئے جائیں تو اتنے کمزور کیس بنائے جاتے ہیں کہ ان کی چند روز میں ضمانت ہوجاتی ہے،پولیس کے انویسٹی گیشن نظام کو شفاف بنانے اور جرائم پیشہ عناصر کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے انصاف کے حقیقی تقاضے پورے کرنا چاہیے،پاکستان کے معاشی حب کراچی کے امن کی فضا کو کسی طور بھی سبوتاژ ہونے نہیں دینگے،امن وامان کے بہترین قیام اور معاشرے سے برائیوں کے خاتمے کیلئے جدوجہد جاری رکھیں۔