Live Updates

ہریانہ میں دلت آئی پی ایس افسر کی پراسرار موت نے بھارت میںہلچل مچادی

واقعے کے بعد بی جے پی حکومت کو سخت عوامی غم و غصے اور شدید سیاسی دباؤ کا سامنا ہے

ہفتہ 11 اکتوبر 2025 14:25

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اکتوبر2025ء) ہریانہ میں دلت آئی پی ایس افسر وائی۔ پورن کمار کی پراسرار موت نے پورے بھارت میں ہلچل مچا دی ہے، جبکہ واقعے کے بعد بی جے پی حکومت کو سخت عوامی غم و غصے اور شدید سیاسی دباؤ کا سامنا ہے، یہ واقعہ بھارت میں سرکاری اداروں کے اندر ذات پات پر مبنی امتیاز اور ناانصافی کے مسئلے کو ایک بار پھر اجاگر کر رہا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق 52 سالہ وائی۔ پورن کمار، جو ہریانہ کیڈر کے سینئر پولیس افسر تھے، چندی گڑھ میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ پائے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی سروس ریوالور سے خودکشی کی، تاہم جائے وقوعہ سے برآمد نو صفحات پر مشتمل نوٹ اور وصیت نامے میں انہوں نے ہریانہ پولیس کے 11 سینئر افسران بشمول موجودہ ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) کو اپنی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

(جاری ہے)

پولیس افسر کی اہلیہ، امنیت پی۔ کمار نے چندی گڑھ پولیس کو بتایا کہ ان کے شوہر کی موت ایک منصوبہ بند ذہنی اذیت اور ادارہ جاتی ہراسانی کا نتیجہ ہے، جس میں اعلیٰ افسران ملوث ہیں۔اس واقعے نے مودی حکومت کے ماتحت بھارتی بیوروکریسی میں ذات پات پر مبنی امتیاز اور منظم ناانصافی کے مسئلے پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر لکھاکہ ’’ہریانہ کے آئی پی ایس افسر وائی۔

پورن کمار کی خودکشی اس بڑھتے ہوئے سماجی زہر کی علامت ہے جو ذات پات کے نام پر انسانیت کو کچل رہا ہے۔ جب ایک آئی پی ایس افسر اپنی ذات کی بنیاد پر ذلت اور ناانصافی کا شکار ہو سکتا ہے، تو سوچئے عام دلت کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا۔‘‘کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے واقعے کو ’’سماجی ناانصافی، غیر انسانی رویے اور سنگدلی کی خوفناک مثال‘‘قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کا ’’منوادی نظام‘‘اس ملک کے دلت، آدیواسی، پسماندہ اور کمزور طبقات کے لیے عذاب بن چکا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ ہریانہ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے واقعے کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا، جبکہ عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال نے ایکس پر لکھاکہ ’’ہریانہ کے دلت آئی پی ایس افسر پورن کمار جی کو ان کی ذات کی وجہ سے اتنی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا کہ انہوں نے اپنی جان لے لی۔ قصورواروں کو فوری طور پر سخت ترین سزا دی جائے۔‘‘ہریانہ سول سروسز آفیسرز ایسوسی ایشن نے وزیراعلیٰ نایاب سنگھ سینی کو خط لکھ کر واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور سفارش کی کہ ملزم افسران کو عارضی طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے تاکہ وہ تحقیقات پر اثر انداز نہ ہو سکیں۔

پورن کمار کی اہلیہ نے وزیراعلیٰ کو لکھے گئے خط میں سرکاری بے حسی پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ سینئر پولیس اور انتظامی افسران چندی گڑھ پولیس پر دباؤ ڈال کر تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ بااثر افسران مقتول افسر کے اہل خانہ کو بدنام کرنے یا خوفزدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ واقعہ اب بھارت کی بیوروکریسی میں ذات پات کی بنیاد پر امتیاز اور ناانصافی کے خلاف ایک اہم موڑ بن گیا ہے، جہاں سیاسی رہنما، سول سوسائٹی اور دلت تنظیمیں انصاف اور احتساب کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات