پاکستان سعودی عرب کی بڑھتی ہوئی غذائی ضروریات پوری کر سکتا ہے، شاہد عمران

اتوار 12 اکتوبر 2025 12:50

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اکتوبر2025ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی علاقائی کمیٹی برائے خوراک کے کنوینر شاہد عمران نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کی بڑھتی ہوئی غذائی مصنوعات، بالخصوص تازہ سبزیوں اور پھلوں کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ اتوار کو یہاں غذائی مصنوعات کے برآمد کنندگان کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اپنی غذائی ضروریات کا80 فیصد سے زیادہ درآمد کرتا ہے۔

جبکہ اعلی معیار، کیڑے مار ادویات سے پاک اور نامیاتی طور پر اگائی جانے والی اشیاء کی مانگ مسلسل بڑھ رہی ہے۔ دوسری طرف پاکستان کے آم، کینو، سیب جیسے پھل، پیاز، آلو، ٹماٹر اور بھنڈی جیسی تازہ سبزیاں اور اسنیکس اپنے ذائقے اور اعلی معیار کی وجہ سے خلیجی منڈیوں میں نام پیدا کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کی قربت ایک سٹریٹجک لاجسٹک فائدہ فراہم کرتی ہے۔

پاکستان دیگر سپلائرز کے مقابلے میں نقل و حمل کے کم اخراجات کے ساتھ تازہ ترسیل کو یقینی بنا سکتا ہے۔ پاکستان بہتر پالیسی سازی، نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور مضبوط تجارتی سفارت کاری کے ذریعے سعودی عرب کو تازہ پھلوں اور سبزیوں کے ایک بڑے سپلائر کے طور پر ابھر سکتا ہے۔ برآمدی آمدن میں اضافہ سے زر مبادلہ کے حصول اور دیہی روزگار کے مواقع میں بھی اضافہ ہو گا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

اس شراکت داری میں سعودی عرب کے لیے غذائی تحفظ اور پاکستان کے زرعی شعبے کی خوشحالی یقینی ہے۔ شاہد عمران نے کہا کہ اس صلاحیت سے استفادہ کے لیے دونوں ممالک کو زرعی پراسیسنگ، اسٹوریج اور نقل و حمل کی سہولیات میں مشترکہ منصوبے تیار کرنے اور ہائیڈروپونکس اور کنٹرولڈ انوائرمنٹ ایگریکلچر سمیت جدید کاشتکاری کے فروغ کی ضرورت ہے۔ براہ راست تجارتی چینلز کا قیام اور معیار و سرٹیفیکیشن کے معیارات کے ساتھ ہم آہنگی سے پاکستانی برآمد کنندگان سعودی درآمد کنندگان کے درمیان اعتماد میں مزید اضافہ ہوگا۔