مظفرآباد، شہباز ماڈل پبلک اسکول پر اپنے روحانی والدین کے اوپر حملہ کرنے والے بدبخت گرفتار نہ کیے جا سکے

اتوار 12 اکتوبر 2025 14:50

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2025ء) شہباز ماڈل پبلک اسکول پر اپنے روحانی والدین کے اوپر حملہ کرنے والے بدبخت گرفتار نہ کیے جا سکے۔ سونے پر سہاگہ نہ خلف گروہ نے اساتذہ سمیت دیگر عوام علاقہ اپر چھتر،دولت کالونی،سنڈھ گلی کی ناک میں دم کر دیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق محکمہ پولیس آزاد کشمیر کے ایک انسپیکٹر پولیس کی بیوی اور بچوں سمیت ان کے درجنوں ساتھیوں کی جانب سے شہباز ماڈل پبلک اسکول میں جان بچا کر چھپنے والے ایک طالب علم پر اوباش بگڑے تگڑے پولیس انسپکٹر سہراب خان کے فرزندوں اور زوجہ نیحملہ کیا اور اسکول میں گھس کر اپنے ہی روحانی والدین کہلانے والے مرد و خواتین اساتذہ کے کپڑے پھاڑ ڈالے اور انہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کر ڈالا،بعد ازاں سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے والے گروہ کے خلاف تھانہ سیکرٹریٹ میں ایف آئی آر درج کروائی گئی مگر تاحال کسی بھی قسم کی کاروائی عمل میں نہ لائی جا سکی،حالانکہ شرپسند عناصر سے اسکول سٹاف اور قریبی لوگوں نے جان پر کھیل کر بچے کو بچایا تھا۔

(جاری ہے)

تھانہ سیکرٹریٹ نے کاروائی کے لیے دی گئی درخواست پر پیٹی بند بھائی کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے معمولی دفعات لگا کر انہیں ضمانت حاصل کرنے کی راہ فراہم کی حالانکہ یہ سیدھی دہشت گردی تھی۔ شہباز ماڈل پبلک اسکول پر شرپسند گروہ کے حملے میںوائس پرنسپل، دو طالب علم اور خواتین اساتذہ زخمی ہو گئیں تھیں۔ حملے کے دوران ایک خاتون ٹیچر اور وائس پرنسپل کے کپڑے پھاڑ دیے گئے تھے، جبکہ تعلیمی ماحول کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق شرپسند عناصر نے اسکول میں داخل ہو کر نہ صرف عملے اور طلبہ کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا بلکہ خواتین اساتذہ کے ساتھ بھی بدتمیزی کی تھی۔ واقعے کے فوراً بعد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا، تاہم بااثر ملزمان موقع سے فرار ہو گئے تھے۔اساتذہ، والدین اور تعلیمی حلقوں نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک بڑا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا تھا مگر ملزمان نے عبوری ضمانت حاصل کر لی تھیں۔

سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے امن، علم اور تہذیب کے مراکز ہیں، انہیں انتشار اور غنڈہ گردی سے محفوظ رکھنا حکومت اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے مگر ایسے عناصر کو قانون کی آڑ میں چھوٹ دینا معاشرے میں مزید بگاڑ پیدا کرنے کے مترادف ہے۔سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس گروہ پر دہشت گردی کا قانون لگانے سمیت ان کی ضمانت منسوخ کر کے انہیں نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئیندہ ایسا قبیع فعل کرنے کی کسی میں ہمت نہ ہو۔زرائع کے مطابق اسی شر پسند گروہ کے نوجوانوں نے نیلم پل پر انتشار پھیلایا اور فائرنگ بھی کی جس کی سوشل میڈیا پر فوٹیج موجود ہیں۔