امریکی صدرکے خطاب کے دوران اسرائیلی پارلیمنٹ میں احتجاج، فلسطینی ریاست کے حق میں نعرے

پیر 13 اکتوبر 2025 20:02

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بائیں بازو کے ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین کے حق میں احتجاج اور نعرے بازی کی، اس دوران ایوان میں شور شرابا کیا گیا، تاہم سیکیورٹی اہلکار نے احتجاج کرنے والے رکن کو ایوان سے باہر کردیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران بائیں بازوں کے 2 ارکان پارلیمنٹ نے فلسطین کے حق میں احتجاج اور شور شرابا کیا۔

احتجاج کرنے والے رکن کو سیکیورٹی اہلکار باہر لے گئے جس پر ٹرمپ نے کہا کہ سیکیورٹی حکام نے بہت مستعدی سے کام کیا۔قطری نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا کہ اسرائیلی رکنِ پارلیمان ایمن عودہ کی جانب سے ایوان میں احتجاج کیا گیا تھا، جنہوں نے چند گھنٹے قبل ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ایوان میں موجود منافقت کی حد ناقابلِ برداشت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو ایسی خوشامد کے ذریعے سراہنا جس کی مثال نہیں ملتی، ایک منظم گروہ کے ذریعے انہیں تخت پر بٹھانا، نہ تو اسے اور نہ ہی اس کی حکومت کو غزہ میں کیے گئے انسانیت کے خلاف جرائم اور نہ ہی ہزاروں اسرائیلی اور لاکھوں فلسطینی متاثرین کے خون کی ذمہ داری سے بری کرتا ہے۔

اسرائیلی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ صرف جنگ بندی اور معاہدے کی وجہ سے میں یہاں موجود ہوں، صرف قبضے کے خاتمے اور صرف اسرائیل کے ساتھ ریاستِ فلسطین کو تسلیم کرنے سے ہی سب کے لیے انصاف، امن اور سلامتی ممکن ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں اپنے خطاب کے دوران اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کو تاریخ ساز لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مشرقِ وسطیٰ کے ایک نئے تاریخی دور کا آغاز ہے اور یہ صرف جنگ کا اختتام نہیں بلکہ ایک نئی امید کا آغاز ہے۔