دھان کے کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافیوں کے خلاف جماعت اسلامی کسان بورڈ کے تحت 19 اکتوبر کراچی تا کشمور احتجاج ہوگا

بدھ 15 اکتوبر 2025 21:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اکتوبر2025ء) جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ دھان کے کاشتکاروں کو مناسب قیمت اورناجائز کٹوتیاں سراسرظلم ہے جماعت اسلامی اورکسان بورڈ کاشتکاروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بھرپور آواز ٹھائے گی۔ حکومت ہوش کے ناخن لے دھان کے کاشتکاروںکو اپنا حق دلائے اوردھان کی قیمت فی من 4000روپے مقرر کی جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں کسان بورڈ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضلعی امیر ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو، صدر کسان بورڈ ضلع لاڑکانہ گلشیر جکھرانی، قاری ابو زبیر جکھرو، طارق میر جٹ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ صوبائی امیر نے زوردیاکہ کاشتکاروں کو گندم، گنے، کپاس،دھان اور سبزیوں کی مناسب قیمتیں فراہم کی جائیں اور بیج اور کھاد کی قیمتوں میں رعایت دی جائے۔

(جاری ہے)

کسانوں کو معاشی طور پر کمزورکرنے والے فیصلوں کو ختم کیا جائے تاکہ زراعت ترقی کر سکے اور کسان خوشحال ہو سکیں۔ سندھ کی 70 فیصد آبادی کا تعلق زراعت کے شعبے سے ہے، اس کے باوجود ہر سال دھان اور گندم کی قیمتوں میں کمی کرکے چھوٹے زمینداروں اور کسانوں کو بھوک اور افلاس کا شکار ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ جماعت اسلامی اور کسان بورڈ کاشتکار کو ان کے حقوق دلانے کے لیے ہر پلیٹ فارم سے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس سلسلے میں 19 اکتوبر بروز اتوار کراچی تاکشمور ’’کسانوں کو ان کے حقوق دو‘‘ کے عنوان سے احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، جس میں ہم سندھ کے کسانوں اور کاشتکاروں سے بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہیں۔کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ کسانوں کی فصلوں سے منافع کما کر مڈل مین اور مل مافیا ارب پتی بن چکے ہیں جبکہ خون پسینے سے فصلیں تیار کر کے منڈی تک لانے والے کسانوں کے بچے آج بھی کھانے اور کپڑوں کے لیے پریشان ہیں۔

مقامی صنعتکار، مڈل مین اور بااثر اشرافیہ کسانوں کے استحصال میں ملوث ہیں، جو فصلوں کی کٹائی کی شرط پر قیمتیں کم کرنے اور قلت کی حالت پر اجناس کی خرید و فروخت کرکے منافع کماتے ہیں، جس کی وجہ سے سندھ کے کسان اور کسان آج بھی بھوک اور بدحالی کا شکار ہیں۔ دھان کی قیمتوں میں اضافے اور غیر قانونی کمی کے خلاف گزشتہ کئی دنوں سے سندھ بھر میں کاشتکار سراپا احتجاج ہیں لیکن بدقسمتی سے ان کی فریاد کوئی نہیں سن رہا جس سے بے حس حکمرانوں کی عوام دشمنی صاف ظاہر ہوتی ہے۔

کاشف سعید شیخ نے سندھ حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ کاشتکاروں اور کاشتکاروں کو گندم، کپاس، گنے اور سورج مکھی سمیت نقد آور فصلوں کی مناسب قیمتیں دینے سمیت ان کے تمام جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے تاکہ سندھ کے کاشتکاروں اور کاشتکاروں کی تقدیر بدلے اور ان کے دکھوں کا مداوا کیا جاسکے۔