Live Updates

چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب انسپکشن کی زیر صدارت اجلاس ،کوآپریٹو نمائندگان نے محکمہ کی کارکردگی و مستقبل کے منصوبوں پر بریفنگ دی

بدھ 15 اکتوبر 2025 20:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اکتوبر2025ء) چیئرپرسن وزیراعلیٰ پنجاب انسپکشن، سرویلنس و مانیٹرنگ ڈائریکٹوریٹ بریگیڈیئر (ر) بابر علائوالدین ستارہ امتیاز (ملٹری) نے محکمہ کوآپریٹو کے نمائندگان کے ساتھ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں محکمہ کی کارکردگی، جاری اصلاحات اور مستقبل کے منصوبہ جات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ نمائندگان نے بتایا کہ ادارہ اپنی تنظیمی ساخت، بجٹ کے نظم و نسق اور بھرتی کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنا رہا ہے۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ محکمہ کا اپنا عدالتی نظام قائم ہے جہاں متعلقہ مقدمات نمٹائے جاتے ہیں۔ بریگیڈیئر بابر علائوالدین نے اس نظام کو ایک مثبت اور موثر اقدام قرار دیا۔محکمہ کوآپریٹو نے آگاہ کیا کہ 98 فیصد کام کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل ہو چکی ہے جبکہ باقی عمل جلد مکمل کر لیا جائے گا، اس میں زمینوں کے ریکارڈ اور ٹائٹلز کی کمپیوٹرائزیشن (CLTR) بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت 172 کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 99 آن لائن سسٹم پر منتقل ہو چکی ہیں۔اسی طرح محکمہ کوآپریٹو اس وقت تقریبا ً2 لاکھ کسانوں کو خدمات فراہم کر رہا ہے، جنہیں اب تک 15 ارب روپے سے زائد کے قرضے دیئے جا چکے ہیں جبکہ 10 ارب روپے سے زیادہ کی ڈیپازٹس موجود ہیں۔ یہ اعداد و شمار محکمہ کے عوامی اعتماد اور شفاف مالی نظام کی عکاسی کرتے ہیں۔

محکمہ کا ویژن زرعی کوآپریٹو سوسائٹیز کی بحالی ہے، جس کے تحت عام کسانوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کیے جا رہے ہیں تاکہ وہ جدید زرعی آلات اور ٹریکٹرز کی خریداری کے ذریعے اپنی زمینوں پر پیداوار میں اضافہ کر سکیں۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ کی بین الاقوامی شراکت داری بھی قائم ہے، جن میں ورلڈ بینک کی شراکت داری شامل ہیں۔ بابر علائوالدین نے محکمہ کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ اصلاحات صوبے میں زرعی ترقی اور دیہی معیشت کی بحالی میں اہم کردار ادا کریں گی۔

محکمہ کے نمائندگان نے حکومت پنجاب سے درخواست کی کہ انہیں بھی بینک آف پنجاب کی طرز پر اعتماد اور مالی معاونت فراہم کی جائے۔ اس پر چیئرپرسن نے یقین دہانی کرائی کہ وہ یہ معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب کے سامنے پیش کریں گے۔چیئرپرسن نے ہدایت دی کہ محکمہ اپنی سرگرمیوں کو جنوبی پنجاب خصوصا علی پور، ظفروال، اٹھارہ ہزاری اور کوٹ چوٹھہ جیسے علاقوں تک وسعت دے، جہاں وسیع اراضی قابلِ کاشت ہونے کے باوجود غیر استعمال شدہ ہے۔

محکمہ نے بتایا کہ وہ جلد کسانوں کے لیے اے ٹی ایم سروس متعارف کروا رہا ہے تاکہ قرضوں کی رقوم کی آسانی سے ادائیگی ممکن ہو۔ آخر میں چیئرپرسن نے تجویز دی کہ کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیز پر عائد پابندیوں کا جائزہ لیا جائے، ان کی کریڈٹ لیمٹ میں اضافہ اور نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کے جعلی منصوبوں پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ عوام کے مفادات محفوظ رہیں۔انہوں نے زور دیا کہ عوامی سہولت کے لیے کلرک مافیا کا خاتمہ، بدعنوانی کا انسداد، شفافیت اور آن لائن سسٹم کو فروغ دیا جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور محکمہ کی کارکردگی مزید بہتر بنائی جا سکے۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات