چین کی معاشی شرح نمو سست روی کا شکار،4.8 فیصد پر آ گئی، اے ایف پی سروے

جمعہ 17 اکتوبر 2025 13:29

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) چین کی معیشت کی رفتار رواں سال کی تیسری سہ ماہی میں کم ہو کر 4.8 فیصد رہ گئی ہے جو گزشتہ ایک سال میں سست ترین شرح ہے۔ یہ بات اے ایف پی کے ایک سروے میں بتائی گئی جس کے مطابق کمزور طلب اور امریکا کے ساتھ تجارتی جنگ نے معاشی رفتار کو متاثر کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا کے بعد مکمل معاشی بحالی کے لیے چین کی کوششیں محدود رہیں، اگرچہ حکومت نے طلب میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تازہ معاشی اعداد و شمار پیر کے روز جاری کیے جائیں گے، اسی موقع پر چینی کمیونسٹ پارٹی آئندہ پانچ سالہ پالیسی لائحہ عمل کے لیے اہم اجلاس بھی کرے گی۔سروے کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران چین کی معیشت میں سالانہ بنیاد پر 4.8 فیصد اضافہ ہوا، جو پچھلی سہ ماہی کے 5.2 فیصد سے کم ہے اور گزشتہ سال کے اسی عرصے کے بعد سب سے کم ہے، یہ اضافہ سرکاری ہدف 5 فیصد سے بھی کم ہے۔

(جاری ہے)

ماہر معیشت ایلیسیا گارشیا ہیریرو نے کہا کہ معیشت واضح طور پر سست ہو رہی ہے، اگرچہ کوئی بڑا بحران نہیں مگر کمی نمایاں ہے۔انہوں نے کھپت میں کمی کو سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا اور افراطِ زر میں کمی کو اس کی علامت بتایا۔ دوسری جانب، برآمدات اور بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری نے معیشت کو کسی حد تک سہارا دیا ہے۔تازہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں صارفین کی قیمتوں میں دوبارہ کمی آئی ہے۔

ماہرین کے مطابق چین کو اب اندرونی طلب پر مبنی نمو کے ماڈل کی طرف جانا ہوگا۔رواں سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں نے چین کے لیے مزید چیلنجز پیدا کیے ہیں، جن میں بھاری درآمدی محصولات شامل ہیں تاہم چین نے اپنی برآمدات کو جنوب مشرقی ایشیا سمیت دیگر مارکیٹوں کی طرف منتقل کر کے کسی حد تک استحکام برقرار رکھا ہے۔ستمبر کے اعداد و شمار کے مطابق چین کی برآمدات میں 8.3 فیصد اضافہ ہوا جو توقعات سے بہتر اور مارچ کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

ماہر اقتصادیات ہیرون لِم کے مطابق اگرچہ امریکا کے ساتھ تجارت کم ہوئی ہے لیکن چین کے دیگر خطوں کے ساتھ تجارتی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں جس سے فیکٹریوں کا پہیہ چلتا رہا۔ ہوٹونگ ریسرچ کی گو شان نے کہا کہ سالانہ 5 فیصد ہدف حاصل کرنے کے لیے مزید پالیسی اقدامات کی ضرورت ہوگی۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ ہفتے پارٹی اجلاس میں کھپت، خدمات اور اختراع کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔