Live Updates

وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی عدم شرکت افسوسناک ہے، عوامی مسائل پر قومی اتفاق رائے ضروری ہوتا ہے ، اختیار ولی خان

جمعہ 17 اکتوبر 2025 18:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اطلاعات خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے وزیراعظم پاکستان کی زیر صدارت چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے وزرائے اعلیٰ کے اجلاس میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اجلاس میں گندم ،آٹے کی قلت کے خاتمے، افغان مہاجرین کی واپسی، سیلاب متاثرین کی مدد کا لائحہ عمل طے ہونا تھا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تمام وزرائے اعلیٰ نے شرکت کی تاہم خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ نے شرکت نہ کر کے صوبے کے عوامی مفادات کو نقصان پہنچایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ اجلاس ملک بھر میں آٹے اور گندم کی قلت، سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی، اور افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے جامع پالیسی بنانے کے لیے بلایا گیا تھا مگر خیبرپختونخوا کی نمائندگی نہ ہونے سے اہم فیصلوں میں صوبہ پیچھے رہ گیا۔

(جاری ہے)

اختیار ولی خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گندم اور آٹے کی قلت سنگین شکل اختیار کر رہی ہے جبکہ ذخیرہ اندوزی اور بلیک مارکیٹنگ جاری ہے، اگر ان مسائل پر قابو نہ پایا گیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری موجودہ صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت تمام صوبوں کے ساتھ مل کر فلڈ ریلیف، زرعی پالیسی اور مہاجرین کے مسئلے پر ایک مشترکہ حکمت عملی بنانا چاہتی تھی مگر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیاسی ضد کی بنیاد پر عوامی مفاد کو پس پشت ڈال دیا۔

اختیار ولی خان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ خیبرپختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، صوبے میں انتظامی امور مفلوج ہیں، ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں اور عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے پاس اب اختیار ہے لہٰذا سیاسی بیانات کے بجائے عوامی خدمت پر توجہ دیں، صوبے کے عوام کو سیاسی انتقام اور ضد کی سیاست کا ایندھن نہ بنائیں۔ اختیار ولی خان نے مزید کہا کہ ہمارا مسئلہ ذاتی یا جماعتی نہیں بلکہ پاکستان ہے، ہم چاہتے ہیں کہ صوبے اور وفاق کے درمیان ہم آہنگی ہو تاکہ عوامی مسائل کا پائیدار حل نکالا جا سکے۔
Live سے متعلق تازہ ترین معلومات