موسمیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ، بلوچستان سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ بن چکا ہے ، جمال شاہ کاکڑ

جمعہ 17 اکتوبر 2025 20:39

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2025ء) پاکستان مسلم لیگ (ن)بلوچستان کے جنرل سیکرٹری و رکن قومی اسمبلی جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ سمیت عالمی رپورٹس واضح طور پر بتا رہی ہیں کہ دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی موسمیاتی تبدیلیاں اب براہِ راست انسانی زندگی، معیشت اور ماحول پر اثرانداز ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان خصوصاً بلوچستان اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کو مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں کی تازہ رپورٹس اس حقیقت کو ظاہر کرتی ہیں کہ اگر عالمی درجہ حرارت میں اضافہ اسی رفتار سے جاری رہا تو 2100 تک زمین 2.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم ہو جائے گی، جس سے خطہ جنوب ایشیا، خصوصا پاکستان میں شدید گرمی، خشک سالی، پانی کی قلت اور خوراک کی کمی جیسے چیلنجز مزید بڑھ جائیں گے۔

(جاری ہے)

جمال شاہ کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان موسمیاتی خطرات کی سب سے بڑی زد پر ہے جہاں خشک سالی، بارشوں میں کمی، زرعی زمینوں کی زرخیزی میں کمی اور پانی کے ذخائر میں تیزی سے کمی نے عوام کی زندگیوں پر براہِ راست اثر ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک جامع قومی پالیسی پر عملدرآمد کر رہی ہے جس کے تحت گرین انرجی، واٹر مینجمنٹ، پائیدار زراعت اور کلائمیٹ ریذیلینس جیسے منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال بڑھتی ہوئی گرمی کی شدت اور سیلابی خطرات اس بات کے متقاضی ہیں کہ ہم فوری طور پر عملی اقدامات کریں۔ حکومت نے صوبوں خصوصا بلوچستان کے لیے نیشنل کلائمیٹ ایکشن پلان کے تحت مربوط حکمت عملی تیار کی ہے جس میں پانی کے موثر استعمال، زراعت کے جدید طریقوں، جنگلات کی بحالی، اور صاف توانائی کے فروغ جیسے اقدامات شامل ہیں۔

جمال شاہ کاکڑ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کو مالی و تکنیکی تعاون فراہم کرے تاکہ وہ موسمیاتی خطرات کے مقابلے میں اپنی مزاحمتی صلاحیت (Resilience) بڑھا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)کی حکومت کا وڑن ایک ایسا ماحولیاتی طور پر پائیدار پاکستان ہے جہاں آنے والی نسلوں کو صاف ہوا، محفوظ پانی اور زرخیز زمین میسر ہو۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو موسمیاتی منصوبوں میں خصوصی ترجیح دی جائے گی، کیونکہ یہ صوبہ ماحولیاتی اثرات کے محاذ پر سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے اور اس کے لیے حکومت پاکستان نے کلائمیٹ ایڈاپٹیشن اور ریلیف پراجیکٹس کے ذریعے عملی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔