صدر مملکت آصف علی زرداری سے جرمن سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبالہ خیال

جمعہ 17 اکتوبر 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 اکتوبر2025ء) صدر مملکت آصف علی زرداری سے پاکستان میں وفاقی جمہوریہ جرمنی کی سفیر اینا لیپل نے جمعہ کو ایوانِ صدر میں ملاقات کی اور پاکستان اور جرمنی کے دوطرفہ تعلقات، تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستان کے ساتھ جرمنی کی دیرینہ شراکت داری اور موسمیاتی اقدامات، خواتین کی بااختیاری، سماجی تحفظ اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں مسلسل حمایت کی تعریف کی۔

انہوں نے پاکستان-جرمنی موسمیاتی شراکت معاہدے کو فوری حتمی شکل میں لانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ دونوں ممالک عالمی موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں مشترکہ اہداف رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے پاکستان میں جرمن سرمایہ کاری خاص طور پر قابل تجدید توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبوں میں تعاون کا خیرمقدم کیا اور پاکستان کی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے خصوصی مراعات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پاکستان-جرمنی چیمبر آف کامرس کے قیام سے تجارتی اور معاشی تعلقات کو مزید گہرائی ملے گی۔دونوں ممالک کے درمیان سٹریٹجک ڈائیلاگ پر بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے اس سال کے آخر میں پاکستان-جرمنی سٹریٹجک ڈائیلاگ کے چھٹے دور کی میزبانی کی جرمن پیشکش کا خیرمقدم کیا اور علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر دوطرفہ تعاون کے مثبت رحجان کو سراہا۔

صدر مملکت آصف علی زرداری نے افغان ری لوکیشن پروگرام میں سہولت کے لئے جرمنی کے کردار کو بھی تسلیم کیا اور یورپی یونین میں پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے لئے اس کی مسلسل حمایت کی تعریف کی۔ جرمن سفیر نے صدر مملکت کو بتایا کہ پاکستان میں یہ ان کی تیسری تعیناتی ہے اور سفیر کے طور پر یہ ان کا دوسرا دور ہے۔ وہ اس سے قبل 2006 سے 2009 اور پھر 2015 سے 2019 تک پاکستان میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔ تعلیم، ہنر مند افرادی قوت کی نقل و حرکت اور قونصل امور سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے جرمنی میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد پر اطمینان کا اظہار کیا اور فیملی ری یونین اور بزنس ویزا میں تاخیر کے فوری حل پر زور دیا۔