نوشہرہ ورکاں، لیبیا کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے زاہد محمود مقدمہ کا مرکزی ملزم گرفتار

ہفتہ 18 اکتوبر 2025 16:24

نوشہرہ ورکاں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2025ء) لیبیا کشتی حادثہ میں جاں بحق ہونے والے زاہد محمود مقدمہ کے مرکزی ملزم انسانی سمگلر کو ایف ائی اے نے گرفتار کر لیا۔چوک دھرم کورٹ کے رہائشی رفاقت باٹھ نے بتایا کہ اس کے بھائی 22 سالہ زاہد محمود کو بائی ایئر اٹلی بھجوانے کے لیے لیبیا میں مقیم تحصیل نوشہرہ ورکاں کے انسانی سمگلر ملک فاروق اور ملک غفور کو 30 لاکھ روپے ادا کیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زاہد محمود کو لیبیا بلا لیا اور دو سال اپنے پاس رکھ کر مزدوری کرواتا رہ اور اس کی طے شدہ مزدوری بھی نہیں دی جو 16 لاکھ روپے بنتی ہے۔ چھ ماہ قبل انہوں نے میرے بھائی زاہد محمود کو جہاز کی بجائے کشتی میں سوار کروا کر اٹلی روانہ کیا ان کی کشتی ڈوب گئی جس میں دیگر افراد کے ہمراہ میرا بھائی زاہد محمود بھی ڈوب کر جان بحق ہو گیا۔ انسانی سمگلر ملک فاروق لیبیا اور ملک عبدالغفور یو کے میں مقیم تھا ملک فاروق چند روز قبل لیبیا سے پاکستان پہنچ گیا جسے گزشتہ روز ایف آئی اے نے اس کے آبائی گاؤں گھمن والا تحصیل نوشہرہ ورکاں سے گرفتار کر لیا ہے۔\378